سٹی کونسل کا اجلاس‘ میئر کراچی کا گھیرائو‘ ایوان اکھاڑے میں تبدیل

کراچی (خبر نگار )بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کو نسل کا عا م اجلا س میئر کراچی وسیم اختر کی صدارت میں جمعرات کی سہ پہر کو نسل ہا ل میں منعقد ہوا اجلا س کا آغاز ہو تے ہی ایوان اکھا ڑے میں تبدیل ہو گیا تجا وزات کے خلا ف آپر یشن کے دوران ہل پارک قائم اراضی مسجد شہید کئے جا نے پر جما عت اسلا می کے اراکین آپے سے باہر ہوگئے اور میئر کراچی کا گھیرائو کرلیا بات ہا تھا پا ئی تک جاپہنچی اور ایم کیو ایم کے اسلم آفریدی کا جوابی وار کر نا معا ملے کا لا توں اور گھو نسوں تک لے گیا اپو زیشن ارکان نے چائنا کٹنگ اور وسیم اختر مردہ باد کے نعرے لگا تے رہے شو ر شرابے کے باوجود میئر کراچی نے اجلاس جاری رکھا اپو زیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیا ں پھا ڑ دیںکثرت رائے سے منظور ہونے والی قرارداد کے تحت ہل پارک میں متاثرہ مسجد کی اصل حالت میں بحالی اور متعلقہ محکمے سے جواب طلبی کے احکامات جاری کرنے پر اظہار تشکر کیا گیا، یہ قرارداد جمعیت علمائے اسلام کے سید اکبر شاہ ہاشمی کی طرف سے پیش کی گئی جس میں اجلاس کو اطلاع دی گئی کہ میئر کراچی آج خود ہل پارک میں متاثرہ مسجد کے مقام پر تشریف لے گئے اور وہاں مسجد کو اپنی اصل حالت سے بھی بہتر حالت میں لانے کے احکامات جاری کئے اور غلط فہمی کی بنیاد پر ہونے والی کارروائی کی جواب طلبی کرنے کا بھی اعلان کیا، اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کراچی میں تجاوزات کے خلاف کارروائی سپریم کورٹ کے احکامات پر کی جا رہی ہے ، ہل پارک میں بھی تجاوزات ہٹائی گئیں تاہم پارک میں بنائے گئے اسٹور اور دیگر تعمیرات مسمار کرنے کے دوران ملبہ اس جگہ گرا جہاں پارک میں آنے والے شہری نماز ادا کرتے ہیں، متعلقہ محکمے کی غفلت کے باعث ایسا واقعہ پیش آیا جو نہیں ہونا چاہئے تھا، کوئی مسلمان یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ مسجد کو مسمار کیا جائے، ہل پارک کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اب اس مسجد کو بھی بحال کیا جارہا ہے تاکہ حسب سابق ہل پارک میں تفریح کے لئے آنے والے لوگ وہاں نماز ادا کرسکیں، انہوں نے کہا کہ ہل پارک میں واقع اس مسجد کی جگہ کو تمام ملبہ ہٹانے کے بعد اس کی اپنی شکل میں واپس لے کر آئیں گے جس پر کام شروع کردیا ہے، اجلاس میں پیش کی گئیں دیگر 15 مختلف قراردادوں کی بھی کثرت رائے سے منظوری دی گئی جبکہ میئر کراچی وسیم اختر نے ضمنی انتخابات میں کامیاب ہو کر سٹی کونسل کے ممبر بننے والے چار ارکان کو مبارکباد دی اور ان کا تعارف کرایا، اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن بھی موجود تھے، اجلاس کے دوران کثرت رائے سے منظور ہونے والی دیگر قراردادوں میں کراچی چڑیا گھر میں داخلہ فیس ،سانپ گھر داخلہ فیس ، جمپنگ کیسل فیس وصولی کے لئے مختلف تاریخوں میں منعقد ہونے والے نیلام میں سب سے زیادہ بولی کی منظوری، سفاری پارک میں داخلہ فیس اور پارکنگ فیس کے علاوہ وہاں موجود جانوروں کے لئے روزمرہ اور ماہانہ خوراک و اجناس کی فراہمی کی منظوری ، کراچی چڑیا گھر اور لانڈھی کورنگی چڑیا گھر میں موجود جانوروں کے لئے روزمرہ اور ماہانہ خوراک کی فراہمی کی منظوری ، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے صدر دفتر کی صفائی ستھرائی ، فائربریگیڈ ملازمین کی وردیوں و جملہ سامان کی منظوری، محکمہ میڈیا مینجمنٹ کے لئے ساؤنڈ سسٹم ، الیکٹریکل سامان، ڈیکوریشن، کیٹرنگ سروس کی فراہمی کے لئے ایگزیمنٹ کی منظوری، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے لئے مشین پول ڈپوکی مختلف گاڑیوں اور مشینری کی مرمت کے لئے ایگزیمنٹ کی منظوری اور نذیر حسین میموری کڈنی سینٹر کے نام کو کراچی انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کے ایم سی سے تبدیل کرنے کی منظوری شامل تھیں جن کی کونسل نے کثرت رائے سے منظوری دی، اجلاس کی کارروائی کے دوران جن ارکان نے اپنے خیالات کا اظہار کیاان میں پارلیمانی لیڈر اسلم شاہ آفریدی، جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے ممبر اکبر ہاشمی، اپوزیشن لیڈر کرم اللہ وقاصی، جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے یوسی چیئرمین جنید مکاتی اور دیگر شامل تھے۔

ای پیپر دی نیشن