گوادر: اربوں روپے بدعنوانی کی تحقیقات شروع، ڈی جی نیب بلوچستان خود پہنچ گئے

کوئٹہ(بیورو رپورٹ)قومی احتساب بیورو بلوچستان نے ضلع گوادر میں اربوں روپے کی بدعنوانی کی تحقیقات تیز کردی۔ ڈی جی نیب بلوچستان عابد جاوید تحقیقات کی خود نگرانی کیلئے گوادر پہنچ گئے۔ ڈی جی نیب اس حوالے سے تحقیقات کی خود نگرانی کریں گے جبکہ وہ زمینی حقائق کا بھی جائزہ لیں گے۔ نیب ذرائع کے مطابق نیب گوادر میں زمینوں کی بندر بانٹ کی بڑے پیمانے پر تحقیقات کررہی ہے، پسنی جیٹی کے ڈریجنگ میں کروڑوں روپے کی خردبرد کی تحقیقات ہورہی ہیں جبکہ ضلع گوادر میں واٹر ڈیسالنیشن پلانٹس کی تنصیب میں بے قاعدگیوں کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے اس سلسلے میں ڈی جی نیب بلوچستان نے پسنی میں فش ہاربر جیٹی کا معائنہ کیا جیٹی کے ڈریجنگ پر جاپانی گرانٹ سے 26 کروڑ کے اخراجات کئے گئے تھے ڈی جی نیب کا پسنی واٹر ڈیسالنیشن پلانٹ کا دورہ بھی کیا اور واٹر پلانٹ مکمل نا ہونے پر بی ڈی اے کے افسران کی سرزنش کرتے ہوئے آٹھ ہفتوں میں پلانٹ مکمل کرانے کی ہدایت کی ۔آن لائن کے مطابق ڈی جی نیب نے ریونیوریکارڑکی چیکنگ کی، گیارہ سال سے غیرفحال پسنی کے آراوپلانٹ کے کام پر اظہاربرہمی کیا،بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حکام نے پہلے بھی ایک مہینے کی مہلت مانگی تھی۔ ڈی جی نیب نے کہا کہ آراوپلانٹ کی بحالی کے لئے بی ڈی اے حکام نے پہلے بھی ایک مہینے کی مہلت مانگی تھی لیکن کام ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا انہوں نے کہاکہ باربار ایسا نہیں چلے گا تاہم انہوں نے بی ڈی اے کو دو مہینے میں آراوپلانٹ فنکشنل کرنے کی ہدایت کی۔

ای پیپر دی نیشن