ٹرانسپرنسی رپورٹ مسترد: عدالتوں سے کرپشن کنگ قرار پانے والوں کو کلین چٹ دیدی: حکومتی ٹیم

اسلام آباد، لاہور (وقائع نگار خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پاکستان میں بد عنوانی کے حوالے سے جاری کردہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے اور اسے متعصبانہ قرار دیا ہے اور کہا یہ رپورٹ غیرجانبدار نہیں ہے۔ اپوزیشن اس رپورٹ پر بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہی ہے، یہ کیسی رپورٹ ہے جس میں کہا گیا مشرف دور میں کرپشن زیادہ ہوئی پھر عمران دور پھر پیپلز پارٹی دور میں اور نواز دور میں کم، اس رپورٹ پر ہنسا ہی جا سکتا ہے۔ پاکستان کو کرپشن فری بنانے میں وزیر اعظم جدوجہد کرتے رہیں گے۔ کرپشن کرنے والے منظم گروہ ہیں جو ملکر کرپشن کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا ڈیٹا جمع کرنے والے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنا ضروری ہے۔ جب موڈیز جیسے ادارے پاکستانی کی معاشی بہتری کا دعوی کر رہے ہیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا ڈیٹا جمع کرنے والے کو ماضی میں سفیر تعینات کیا گیا اور ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم نے ان کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ غیرجانبدار نہیں ہے۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہو ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ سب سے زیادہ کرپشن مشرف پھر عمران خان کے دور میں ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی اور چوتھے نمبر پر مسلم لیگ(ن) دور میں کرپشن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اصلاحات کے لئے جدوجہد اور کرپشن کے خلاف جہاد کر رہی ہے۔ حکومت کرپشن کا سامنا کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹر کو جو ہیڈ کر رہے تھے، ان موصوف نے جو سابق ادوار میں ن لیگ کی قیادت اور حکومت کو جس طرح پذیرائی بخشی اور ان کو نوازنے کیلئے اعلی کارکردگی پر سفیر کے عہدے پر تعینات کیا گیا اور ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم نے ان کے اس عہدے میں توسیع نہیں کی اور وہ اپنے وقت پر ریٹائر ہو گئے ہیں۔ یہ رپورٹ پڑھ کر صرف آپ ہنس سکتے ہیں۔ انہوں نے کہ جن کو پاکستان کی عدالتیں کرپشن کنگز قرار دے رہی تھیں کرپشن کنگز کے مختلف کارنامے اور سیاہ کاریاں عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ان جماعتوں کو اس رپورٹ میں کلین چٹ دی گئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ فیئر اور ٹرانسپرنٹ رپورٹ نہیں ہے، یہ رپورٹ متعصبانہ ہے۔ یہ کرپشن زدہ نظام اور اس سے فائدہ حاصل کرنے والوں کا ایک منظم نیٹ ورک ہے جو ایک دوسرے کو سپورٹ کرتاہے اور ہر جگہ ان کے آلہ کار ہیں جو ان کی سیاہ کاریوں کو تحفظ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کرپشن اور کرپٹ عناصر سے نہ کبھی سمجھوتہ کیا اور نہ آئندہ کریں گے۔ کرپشن کنگز ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو اپنے گناہ چھپانے کیلئے آڑ کے طور پرا ستعمال کر رہے ہیں جس میں انہیں مایوسی ہو گی۔ موڈیز موجودہ حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کی نہ صرف تائید کر رہے ہیں بلکہ اس کو سراہ بھی رہے ہیں۔ انٹرنیشنل ٹرانسپرنسی کی کل کی رپورٹ پر اپوزیشن بغلیں بجا رہی ہے۔ وہ جماعت بھی تنقید کر رہی ہے جس کی ایک صوبے میں حکومت ہے۔ اپنے آپ کو پاکستان سے الگ تصور کر رہی ہے۔ سندھ میں کرپشن کی داستان تاریخ میں سنہری الفاظ میں محفوظ ہے۔ ڈاکٹر عدنان آج کل منظر نامے سے غائب ہیں۔ ڈاکٹر عدنان ہمیں لمحہ بہ لمحہ میاں صاحب کے پلیٹ لیٹس سے آگاہ کرتے تھے۔ اب ڈاکٹر عدنان ایسے ملک میں ہیں جہاں ایڈوانس مشینری اور لیبارٹریز ہیں ۔ڈاکٹر عدنان یوکے کی کسی لیبارٹری سے میاں صاحب کی رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے کہاکہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے تانے بانے کرپشن کرنے والی جماعتوں سے ملتے ہیں۔ گزشتہ حکومتیں اپنی حمایت میں ایسی رپورٹس لکھواتی رہیں عوام ایسی رپورٹس کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ اس قسم کی رپورٹس دنیا کو گمراہ نہیں کر سکتی۔ حکومت کے خلاف پلانٹڈ رپورٹ شائع کی گئی۔ کرپشن کنگز باہر بیٹھ کر ایسی تنظیموں کی ڈور ہلا رہے ہیں۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو میں غلط نہیں کہوں گا۔ پاکستان کی رینکنگ میں تنزلی آنا مثبت بات نہیں یہ رپورٹ کتنی مستند ہے اس پر خدشات ہیں ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ میں کرپشن رینکنگ میں دو سے تین پوائنٹس کا فرق آیا۔ رپورٹ غلط نہیں، کرپشن بالکل ختم نہیںہوئی، ہم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو نظرانداز نہیں کرسکتے۔ رپورٹ میں جس حکومت میں کرپشن کم دکھائی گئی ہے اس کی کہانی پانامہ لیکس میں آچکی ہے۔ 2017 میں سب جانتے ہیں کرپشن بڑھی مگر رپورٹ میں بتایا گیا کرپشن کم ہوئی۔ رپورٹ کتنی مستند ہے یہ بھی سوالیہ نشان ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی ساکھ پر سوالات اٹھتے ہیں۔ معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر کچھ وضاحت ضروری ہے۔ اپوزیشن ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر بغلیں بجا رہی ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کرپشن کیخلاف صرف مہم چلائی ہے تحریک انصاف کرپشن کے خاتمے کیلئے عملی کام کررہی ہے۔ پاکستان کرپشن رینکنگ میں ایک پوائنٹ نیچے آیا ہے امریکہ کرپشن رینکنگ میں دو پوائنٹ نیچے اور برطانیہ کے تین پوائنٹ گرے ہیں۔ اس رپورٹ کے آنے سے شہبازشریف کے داغ نہیں دھل جائیں گے۔ شہبازشریف اپنے بچوں کے ساتھ تشریف لائیں، ڈیوڈ روز پر بھی مقدمہ کرتے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کیخلاف ایک سال میں ہونے والا کام منہ بولتا ثبوت ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر اپوزیشن اور دیگر عناصر نے بلاوجہ طوفان کھڑا کیا ہوا ہے۔ حیرانگی کی بات ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے ہیڈ عادل گیلانی کو میاں نوازشریف نے اپنے دور میں وزیراعظم آفس میں بطور معاون خصوصی تعینات کئے رکھا۔ عادل گیلانی آل شریف کے ٹکڑوں پر پلتا رہا اسی لئے اسے گزشتہ دور حکومت کی اقربا پروری، کرپشن اور میگا سکینڈلز نظر نہیں آئے۔ ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنی انٹرنیشنل کی جعلی رپورٹ دانستہ طور پر ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب وزیراعظم پاکستان عمران خان ورلڈ اکنامک فورم میں پاکستان کی موثر نمائندگی کررہے ہیں۔ رپورٹ کے مندرجات آپس میں متصادم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن کے دور میں سب کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں تھا جبکہ وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ذات اور خاندان کیخلاف ایک بھی سکینڈل ابھی تک سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ اس جعلی اور مضحکہ خیز رپورٹ کو کوئی پکوڑے بیچنے والا ردی کے طور پر بھی استعمال نہیں کرے گا۔وزیر ریلوے شیخ رشید نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ایک ایماندار انسان ہیں۔ ہو سکتا ہے ہم معیار پورا نہ اترتے ہوں۔ گورننس اچھی نہ ہو لیکن کرپشن نہیں ہے۔ چالیس سال سے میں نے شوگر مافیا کو اس طرح مضبوط دیکھ ہے۔ قسم کھا کر کہتا ہوں حکومت نے کوئی کرپشن نہیں کی۔ ہم نے ای سی سی اجلاس میں فیصلہ کیا کہ چینی پر سبسڈی نہیں دینی لیکن طاقتور شوگر مافیا پنجاب سے سبسڈی لے گیا۔

ای پیپر دی نیشن