غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فہد البقمی کاشت کے لیے آبی زراعت پر انحصار کرتے ہیں، اس سے قبل بھی انہوں نے متعدد اشیا کی کاشت یقینی بنائی، اسٹرابیری ان میں سے ایک ہے۔ وزارت ماحولیات و پانی وزراعت نے سعودی کاشتکار کے اس انوکھے طریقے کی تفصیل سرکاری ویب سائٹ پر جاری کردی۔امیون سسٹم بہتر بنانے کے لیے اسٹرابیری کھائیے۔سعودی شہری کے اس اقدام کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے۔ آبی زراعت کی مدد سے کاشت جگہ اور فضا کو آلودگی سے بچاتی ہے۔ اس میں پانی اور کھاد کی بھی ضرورت نہیں پڑتی جس سے جائے کاشت صاف ستھری رہتی ہے۔وہ 2012 سے آبی زراعت کا تجربہ کررہے ہیں اور کئی اشیا کی کاشت میں کامیاب ہو چکے ہیں۔فہد البقمی کا کہنا تھا کہ مٹی کے بغیر اسٹرابیری کی کاشت کا خاص نظام تیار کیا اور کامیاب ہوگیا، اس طریقہ کار کو متعلقہ شعبے بھی تسلیم کرچکے ہیں۔
اسٹرابری کی کاشت کا منفرد طریقہ، سعودی شہری نے دنیا کو حیران کردیا
Jan 25, 2021