سری نگر (اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل منگل کو نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل سکیورٹی کے نام پر کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کر دی گئی ہیں جس کی وجہ سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے سرینگر سمیت مقبوضہ وادی کے دیگر مقامات پر چیک پوسٹیں قائم کر دی ہیں جہاں مسافروں اور راہگیروں کو روک کر انکی سخت تلاشی لی جاتی ہے ۔ اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات کر دیے گئے ہیں جبکہ ڈرون کیمروں کے ذریعے بھی نگرائی کی جا رہی ہے۔ فورسز اہلکار کھوجی کتوں کے ہمراہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے ڈال رہے ہیں جبکہ بھارتی فوجیوں نے وقت کے گشت میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں اپنے بیانات کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ منگل کو بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منائیں اور تمام سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کریں ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے وادی کے مختلف مقامات میں چسپاں پوسٹروں کے ذریعے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے گھروں کی چھتوں ، دکانوں اور کھمبوں پر کالے جھڈے لہرا کرعالمی برادری کو یہ واضح پیغام دیں کہ بھارت ایک جمہوری ملک نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق غصب کر رکھے ہیں۔ بھارتی فوج کے ہاتھوں قتل بے گناہ نوجوانوں کی شہادت شہدا کے والدین کی دوہائی عالمی میڈیا میں بھی گونجنے لگی، قابض فوج نے 3کشمیری نوجوانوں کو سری نگر کے مضافات میں بے دردی سے قتل کر دیا تھا، پیاروں کی میتیں تک واپس نہیں کی جارہیں جس پر غم سے نڈھال والدین نے عالمی میڈیا تک رسائی حاصل کر لی۔ مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ برس 30 دسمبر کو جعلی مقابلے میں 3کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا، شہدا میں نوجوان اطہر مشتاق وانی، زبیر احمد لون اور اعجاز مقبول تین طالب علم شامل تھے۔ انصاف تو درکنا رپیاروں کی میتیں تک واپس نہیں کی جارہیں۔ والدین نے آبائی گاؤں میں خالی قبر کھود رکھی ہے۔ والد اطہر مشتاق کا کہنا ہے کہ ساری عمر اپنے بچے کی میت کا انتظار کروں گا۔ شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ اپنے لال کی قبر نہیں دیکھ سکتی کہ اسے دور کہیں دفنا دیا گیا۔ شہید میرا بیٹا میرے لیے سب کچھ تھا۔ شہید اعجاز کے چچا کا کہنا ہے کہ وہ یونیورسٹی میں اپنے امتحان کی تیاری کرنے گیا تھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے آگرہ اور دیگر بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظر بندوں کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن اور دیگر عالمی تنظیمیں جائزہ لینے کیلئے جیلوں کا دورہ کریں اور انکی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں جیلوں میں نظر بند حریت ’’تحریک آزادی جموں وکشمیر اور جموں وکشمیر لبریشن الائنس ‘‘ نے 26جنوری کو پر نہاد بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طورپر منانے اور اس روز مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔