اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)حکومت نے بارانی علاقوں میں زراعت کی ترقی ، بے روزگاری ،غربت کے خاتمے اور کسانوں کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے سمال اور منی ڈیم ے کمانڈ ایریا کو بڑھانے کافیصلہ کیاہے، منصوبے پر 34ارب69 کروڑ روپے لاگت آئے گی،وفاق 9ارب 35 کروڑ روپے سے اور صوبے 25ارب 34 کروڑ رروپے دیں گے ،منصوبے کا مقصد بارانی علاقوںمیں فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کرکے فوڈسیکورٹی کو یقینی بنانا ہے ۔دستیاب دستاویزات کے مطابق وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈریسرچ نے ملک کے دیگر علاقوں کی طرح بارانی علاقوں کے کاشتکاروں کو فصلوں کی کاشت کے حوالے سے درپیش پانی کے مسائل کے حل کیلئے قومی زرعی پروگرام کے تحت بارانی علاقوںمیں چھوٹے ڈیموں (سمال، منی)ڈیموں کے کمانڈ ایریا کو بڑھانے کیلئے منصوبہ شروع کررہی کیونکہ ان علاقوں میں فصلوں کو پانی سیراب کرنے کیلئے زیادہ تر بارشوںپر انحصار کیاجاتا ہے میدانی علاقوں کی طرح یہاں نہری نظام نہیں ہے ۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بعض اوقات بارشیں کم اور زیادہ ہوتی بارشوںکی وجہ سے فصلوں کی پیداوار متاثر ہوتی ہیں کیونکہ بارانی علاقے کے کسان ، کاشتکار زیادہ تر بارشوں کی پانی پر اپنی فصلیں کاشت اور سیراب کرتے ہیں ۔ وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ یہ تین سالہ منصوبہ وفاق اور صوبائی حکومتوں کی شیئرز کی بنیادو ں چھوٹے (سمال ،منی)ڈیم کے کمانڈ ایریا میں اضافے سے ان چھوٹے ڈیموں میں پانی کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا ان ذخائرکو ضرورت کے وقت استعمال میں لایاجاسکے گا جس سے پانی اور زمین کی پیداوار بھی مزیدمستحکم ہوگی ۔ اس منصوبے پر 34ارب 69کروڑ روپے لاگت آئے گی ۔ وفاق کی جانب سے چھوٹے ڈیموں کے کمانڈ ایریاز کو بڑھانے کے منصوبے کے لئے 9ارب 35کروڑ روپے سے زائد رکھے ہیں جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے 25ارب 34کروڑ رروپے سے مختص کئے گئے ہیں ۔ اس منصوبے سے بارانی علاقوں کے کسانوں کی معاشی صورتحال بہتر ہوگی دوسری طرف غربت کے خاتمے کیلئے ان علاقوں میں نئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہونگے ۔