ملتان (سپیشل رپورٹر) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ اور پاکستان کا نقطہء نظر افغان امن عمل میں مماثلت رکھتا ہے۔ مہنگائی کی ذمہ دار پچھلی حکومتیں ہیں۔ بلاول بھٹو نے عمران خان کو آئینی وزیراعظم تسلیم کرکے ہی عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے ثابت ہوا کہ عمران خان سلیکٹڈ نہیں الیکٹڈ وزیراعظم ہے، انہیں سلیکٹڈ کہنا بند کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے شفقت حسنین بھٹہ کی قل خوانی میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو اور فاطمہ جنا ح ٹاؤن میں سوئی گیس منصوبہ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے نئے امریکی وزیر خارجہ کو افغانستان امن عمل کے حوالے سے خطوط لکھے ہیں۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنی سمت کا تعین کرلیا ہے۔ افغان مسئلے پر پاکستان اور نئی امریکی انتظامیہ کی سوچ میں مطابقت ہے ہم بھی وہاں امن واستحکام چاہتے ہیں۔ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں، بائیڈن انتظامیہ افغانستان میں تشدد میں کمی چاہتی ہے۔ پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر چکا ہے، وہ بکھر جائیں گے جس کا آغاز ہو چکا ہے۔ بلاول بھٹو نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی بات کی ہے یہ ایک آئینی طریقہ کار ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے عمران خان کو وزیراعظم تسلیم کر لیا ہے۔ پی ٹی آئی اتحادیوں کے ساتھ ملکر عدم اعتماد کی تحریک کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ وقتی طور پر یو این اہلکاروں کے پاکستانی ایئر لائنز میں سفر پر پابندی لگائی گئی جو تکلیف دہ ہے۔ امید ہے کہ لائسنس کلیئرنس کے بعد یہ پابندی اٹھا لی جائے گی۔ براڈشیٹ کے ساتھ معاہدے میں پی ٹی آئی کا کوئی تعلق نہیں، اس معاملے کی تحقیقات کے لیے حکومت جس کو بھی نامزد کرے گی اپوزیشن اس پر اعتراض کرے گی۔ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید ایک عزت دار جج رہے ہیں، اگر براڈ شیٹ معاملے پر اپوزیشن کا دامن صاف ہے تو گھبرانا نہیں چاہیے۔ حکومت کو مہنگائی کے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ گیس، بجلی اور پٹرول کی قیمت بڑھنا حکومت کے لئے چیلنج ہے۔ فاطمہ جناح ٹاؤن میں سوئی گیس منصوبہ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کے لئے بھی اس کالونی میں اچھی گنجائش موجود تھی اور ہے۔