لاہور(اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت نے صوبائی وزیر سبطین خان کیخلاف چنیوٹ مائنز اینڈ منرلز ریفرنس پر سماعت کی۔ صوبائی وزیر سبطین خان اور دیگر ملزمان کے وکلاء نے دلائل دیئے ۔ عدالت نے مزید دلائل کیلئے سماعت 28 جنوری تک ملتوی کر دی ۔ صوبائی وزیر سبطین خان نے احتساب عدالت میں بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے ۔ سبطین خان کی جانب سے بیرسٹر حیدر رسول پیش ہوئے ۔ احتساب عدالت کے جج ساجد علی اعوان کیس پر سماعت کی۔ وکیل سبطین نے عدالت کو بتایا کہ سبطین خان کے دور میں معدنیات کا ٹھیکہ نہیں دیا گیا بری کیا جائے عبوری حکومت کے دور میں ٹھیکہ دیا گیا نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ سبطین خان کے دور میں ارشد وحید کی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کا ابتدائی کام شروع ہواسبطین خان نے مالی فائدے اٹھایا نیب پراسیکیوٹر اسد اللہ ملک کی سبطین خان کی بریت کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا صوبائی وزیر سبطین خان اور دیگر ملزمان نے نئے ترمیمی نیب آرڈیننس کے تحت بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے صوبائی وزیر سبطین خان پر چنیوٹ میں معدنیات کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دینے کا الزام ہے نیب ریفرنس کے مطابق ملزمان کی وجہ سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچا۔