اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) وزیراعظم عمران خان کی ناراضی اور ن لیگی قیادت کے خلاف کرپشن کیسز میں پیش رفت میں سست روی مشیر احتساب کی فراغت کا باعث بنی۔ حکومت کے قریبی ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان لیگی قیادت کی کرپشن کے مقدمات کی کارروائی جس انداز میں چلتے ہوئے دیکھنے کے خواہش مند تھے اور جس قدر پیشرفت کی توقع کر رہے تھے، کارروائی اسی قدر سست روی کا شکار تھی اور اپوزیشن کی کرپشن کو بھی بہت زیادہ اجاگر نہیں کیا جا رہا تھا، یہی وجہ تھی کہ وزیراعظم ترجمانوں کے اجلاسوں میں بھی بار بار اپوزیشن رہنمائوں کی کرپشن کو اجاگر کرنے پر زور دیتے تھے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے چند روز قبل ہی شہزاد اکبر کو استعفی دینے کا اشارہ دے دیا گیا تھا جس کے بعد شہزاد اکبر نے گزشتہ روز وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب اور مشیر برائے داخلہ دونوں عہدوں سے استعفی دیا۔ ذرائع کے مطابق 18 جنوری کو کابینہ کمیٹی کی میٹنگ میں شیخ رشید نے نوازشریف کی واپسی سے متعلق سوال اٹھایا تھا جس پر شہزاد اکبر نے نواز شریف کی واپسی کو مشکل قرار دیا تھا۔ انہوں نے وزیراعظم کو کرپشن کے مقدمات پر بریفنگ کے دوران غلط معلومات فراہم کیں جس پر وزیراعظم نے ناراضی کا اظہار بھی کیا تھا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان شہزاد اکبر کی کارکردگی سے خوش نہیں تھے اور انہیں دو ہفتے پہلے ہی استعفی دینے کا اشارہ دیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر کو خود سے استعفی دے کر جانے کا کہا گیا بصورت دیگر وزیراعظم انہیں برطرف کرسکتے تھے۔