کراچی (نیوز رپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور 70 فیصد دیہی آبادی زراعت کے شعبہ پر انحصار کرتی ہے۔اکیسویں صدی میں جس تیزی سے گلوبل وارمنگ کے تناظر میںموسم میں تغیر ات رونما ہورہے ہیں اس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی ،جس کے اثرات فصلوں ، مویشیوں اورآبی حیات کی افزائش پر بھی مرتب ہورہے ہیں ۔سیم وتھور زدہ علاقوں کی زمین کو قابل کاشت بنانے نیز غیر روایتی فصلوں کو مویشیوں کے چارہ بنانے کے حوالے سے ڈاکٹر محمد اجمل خان انسٹی ٹیوٹ میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیاں لائق تحسین اور قابل تقلید ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ کراچی کے تحقیقی ادارے ڈاکٹر محمد اجمل خان انسٹی ٹیوٹ آف سسٹین ایبل ہیلو فائٹ یوٹیلائزیشن کے زیر اہتمام انسٹی ٹیوٹ ہذا کے سولہویں یوم تاسیس کی مناسبت سے انسٹی ٹیوٹ کے کانفرنس ہا ل میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے محققین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپ سب جامعہ کراچی کی بہتری کے لیے ایک ٹیم ورک کے طور پر کام کریں۔ انہوں نے ہیلوفائٹ انسٹی ٹیوٹ کے محققین کو مسابقتی گرانٹس جیتنے اور اعلیٰ درجے کے بین الاقوامی جرنلز میں تحقیقی مقالے شائع کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے محققین پر زور دیا کہ وہ ملک کے دیگر اداروں اور سینٹرز آف ایکسیلینسز کی طرح فیلڈ ریسرچ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے سٹیٹ آف دی آرٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے لئے انسٹی ٹیوٹ کے بانی ڈائریکٹر اور سابق وائس چانسلر جامعہ کراچی مرحوم پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ ڈاکٹر خالد عراقی نے انسٹی ٹیوٹ کے لیے اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایااور سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ ڈاکٹر اجمل خان کے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے اپنا اپناکردار اداکرتے رہیں۔سلیم حبیب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد خان نے اپنے خطاب میں جراثیم بالخصوص جینس باسیلس سے تعلق رکھنے والے بیکٹیریا کی اہمیت بیان کی جو ہیلوفائٹ کی طرح نمکیات برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔پروفیسر خان کے مطابق اس جینس کے بیکٹیریا مخصوص کیمیا اور میٹابولائٹ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو صنعتی فضلے میں شامل زہرآلود مواد کو صاف کرنے میں مددگار ہوسکتے ہیں نیز ہیلوفائٹ اور دیگر نباتات میں مدافعت بھی پیدا کرتے ہیں۔ چنانچہ اس طرز کے بیکٹیریا اور نباتات پر سائنسدانوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان سے بہتر اور منفرد ادویات، غذاء اور پیٹرولیم مصنوعات تیار کرنے میں مدد مل سکے۔انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان گلزار نے مستقبل اوربالخصوص موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں ایک غیر روایتی فصلوں کے طور پر ہیلوفائٹ فصلوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ آخر میںڈاکٹر محمد اجمل خان انسٹی ٹیوٹ آف ہیلوفائٹ یوٹیلائزیشن جامعہ کراچی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عرفان عزیز نے تمام معززمہمانوں کا شکریہ اداکیا۔
سیم وتھور کی اراضی قابل کاشت بنانے پر تحقیق لائق تحسین‘ڈاکٹر خالد عراقی
Jan 25, 2022