کراچی (نیوز رپورٹر)پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ پی ایس پی ٹنڈو الہ یار کے افسوسناک سانحے پر کسی کو لسانی سیاست کے زریعے ملک کو نقصان پہنچانے نہیں دے گی۔ خلیل الرحمن عرف بھولو خانزادہ کا احاطہ عدالت میں سرعام قتل، ایک لسانی تنظیم کے سربراہ کا قاتل کو لاک اپ میں ہار پھول پیش کرنا، پولیس کے ہاتھوں چادر اور چہار دیواری کی بیحرمتی کے نتیجے میں مہاجروں کے جزبات بھڑکانا سندھ میں سندھ مہاجر لسانی فسادات کرانے کی گھناونی سازش ہے، جس سے موت کے سوداگر اپنی مردہ سیاست چمکانے کی کوشش کررہے ہیں۔ را کے ایجنٹ ایک بار پھر سندھ میں بھائی کو بھائی سے لڑوا کر صوبے کو آگ اور خون میں دھکیلنے کے لئے سرگرم ہوچکے ہیں لیکن پی ایس پی کے ہوتے ملک دشمنوں کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ پی ایس پی نے اس صوبے میں امن کے قیام کے لیے قربانیاں دی ہیں، ہم نے پاکستان کی تمام اکائیوں کو جوڑا ہے، پی ایس پی ہر مظلوم کی آواز ہے، نہ ظالم کا کوئی مسلک، مذہب یا قوم ہوتی ہے، نہ ہی مظلوم کی۔ ہمیں صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنا ہوگا۔ تبھی معاشرے کی بنیاد ٹھیک ہوگی اور مصطفی کمال میں وہ اخلاقی جرات ہے کہ ظالم کسی بھی قوم سے ہو تو اسے ظالم کہیں گے۔ ملک کی بقا، سلامتی اور ترقی کیلئے تمام پاکستانیوں کا پاکستان کی بنیاد پر ایک ہونا لازمی ہے ورنہ کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ سندھی مہاجروں کے ساتھ ظلم کر رہے ہیں بلکہ ہمیشہ کہا کہ پیپلز پارٹی متعصبانہ فیصلے کر رہی ہے۔ سندھ حکومت کی زمہ داری ہے کہ ناصرف اس نازک معاملے کی شفاف تحقیقات یقینی بنا کر قاتلوں اور انکی پشت پناہی کرنے والے طاقتوروں کو قانون کے مطابق سزا دلوا کر لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائے بلکہ خواتین پر پولیس تشدد کرنے کا حکم دینے والے عہدے داران کو برطرفی کرکہ انکے خلاف کاروائی کی جائے نیز اس بات کی بھی تحقیقات اور کاروائی کی جائے کہ خلیل خانزادہ کے قاتل سے پاک اپ میں ملاقات کرتے ہوئے اسے پھول کسطرح پیش کیے گئے، اس تصویر کے وائرل ہونے سے سندھ میں لسانی فسادات کی آگ بھڑک گئی ہے، نیز پولیس نے غیر زمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے کیسے قاتل تک رسائی دی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں 30 جنوری کو احتجاج مارچ کے سلسلے میں سہراب گوٹھ اور ڈسٹرکٹ ایسٹ میں پختون عمائدین اور مختلف برادریوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔