اسلام آباد(وقائع نگار)احتساب عدالت کے جج ناصرجاوید راناکی عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی وغیرہ کیخلاف ایل این جی ریفرنس میں ملزموں کی بریت درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔گذشتہ روز شاہد خاقان عباسی اور دیگر عدالت پیش ہوئے،دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے بریت درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ملزموں کو بری نہ کیا جائے صرف دائرہ اختیار پر عدالت فیصلہ کرے،اس کیس میں جرم بنتا ہے یا نہیں اس کا فورم پھر الگ ہو گا،ایل این جی کیس میں کرپٹ پریکٹس اور غیر شفافیت موجود تھی،اس کیس میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات بھی شامل ہیں،ایل این جی میں غیر شفافیت کا سوموٹو سپریم کورٹ نے لیا تھا،منی لانڈرنگ جعلی اکانٹس کے کیسز بھی ہم دیکھ رہے ہیں،دوران سماعت شاہد خاقان عباسی روسٹرم ہر آگئے اور کہا سیاسی بنیادوں پر یہ کیسز بنائے گئے،آج ملک تباہی کے دھانے پر کھڑا ہے،میں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دی بتائیں میرے اوپر الزام کیا ہے، اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا شاہد خاقان عباسی ہر پیشی پر عدالت آئے اور کاروائی دیکھتے رہے ہیں،شاہدخاقان عباسی نے کہا جتنے گواہ ہیں ایک بھی یہ بتا سکا میرے اوپر کیا الزام ہے،چار سالوں سے مجھے اس کیس میں گھسیٹا جارہا ہے،میں نے چار سال پہلے گاڑی فروخت کی جو میں دوسرے بندے کے نام نہیں کروا سکا، فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے بریت درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایل این جی ریفرنس میں بریت درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
Jan 25, 2023