اللہ اوراُسکے رسول (ﷺ)کی اطاعت


اللہ تبارک وتعالیٰ کا ارشادہے :۔
٭اے ایمان والو!اطاعت کرواللہ کی اور اطاعت کرورسول کی اوران کی جو تم میں سے صاحب اختیارہیں،پھر اگر کسی چیز میں اختلاف کروتو اسے رجوع کرو اللہ کی طرف اوررسول کی طرف،اگر تمہیں اللہ اورقیامت کے دن پر ایمان ہے،یہ بہت بہتر ہے اورانجام کے اعتبار سے سب سے اچھا ہے۔(النساء:59)٭آپ ان لوگوں سے فرمادیجئے کہ اگر تم اللہ کی محبت کے دعویدار ہو تو میری اتباع کرو،اللہ تمہیں محبوب رکھے گااور تمہارے گناہ بخش دیگا اوراللہ بخشنے والا مہربان ہے ۔(آل عمران)
٭آپ فرمادیجئے کہ حکم مانواللہ کا اورحکم مانو رسول اللہ کا ،پھر اگر تم روگردانی کرو تو رسول کی ذمہ داری وہی ہے جو اس پھر لازم کیاگیا ہے اورتم پر وہ ہے جس کا بارتم پر رکھا گیا ہے،اگر رسول کی فرمانبراری کروگے،راستہ پالوگئے اوررسول کے ذمہ نہیں مگر واضح طورپر بات پہنچا دینا ۔(النور:54)
٭اورجو اللہ اوررسول کی اطاعت کرتا ہے اللہ اسے (ان)باغوں میں لے جائیگا جن کے نیچے نہریں رواں دواں ہیں اورجو(اس اطاعت سے) روگردانی کرئے گا (اللہ )اسے دردناک عذاب دےگا۔ (الفتح:17)٭اورنہ کسی مسلمان مرد اورنہ مسلمان عورت کو حق پہنچتا ہے کہ جب اللہ اوررسول کچھ حکم فرمادیں توانہیں اپنے معاملے کا کچھ اختیار ہے اورجو اللہ اوراسکے رسول کا حکم نہ مانے بے شک وہ کھلی گمراہی میں ہے پڑگیا ۔(احزاب:36)
٭اوریہ اللہ تعالیٰ کی حدود ہیں اورجو اللہ اوراس کے رسول کاحکم مانتا ہے اللہ اسے(ان )باغوں میں لے جائے گاجن کے نیچے نہریں رواں ہیں اوریہی بڑی کامیابی ہے۔(النسائ:13.14)
٭اوراطاعت کرواللہ کی اوراطاعت کرورسول کی اورمتنبہ رہو پھر اگر تم روگردانی کرلو تو(اچھی طرح)آگاہ ہوجاﺅ کہ ہمارے رسول کے ذمہ توحکم کا واضح طورپر ابلاغ ہے۔(المائدہ :92)
٭اللہ اوراس کے رسول کی اطاعت کروپھر اگرتم روگردانی کروتو جان لو کہ ہمارے رسول پر صرف واضح طورپر پہنچادینا ہے۔اللہ ہے جس کے سواکوئی معبود نہیں اورایمان والے اللہ پر بھروسہ کریں۔(التغابن :12,13) ٭اے ایمان والو !اللہ کی اطاعت کرواوررسول کی اطاعت کرواوراپنے اعمال باطل نہ کرو۔ (محمد:33)٭اورنماز قائم کرواورزکوٰة اداکرو اوررسول کی اطاعت تاکہ تم پر رحم کیاجائے۔ (النور:26)٭اے ایمان والو!اللہ اوراسکے رسول کی اطاعت کرواورروگردانی نہ کروحالانکہ تم سنتے ہواوران جیسے نہ ہوجانا جنہوں نے کہاہم نے سن لیا لیکن وہ نہیں سنتے ۔(الانفال:20)

ای پیپر دی نیشن