گکھڑمنڈی(نامہ نگار)دینی و سماجی رہنمائوں خطیب جامع مسجد حضرت پیر عبداللہ شاہ ؒ پروفیسر عبدالرحمن جامی ، ڈاکٹر آصف محمود اورمیاں محمد اسلم راہی نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ قرآن کریم کے معانی اور مفاہیم میں کمی بیشی کرنا ایسا ہی ہے جیسے کوئی اپنے پیٹ میں آگ بھر رہا ہو۔اکثر ہم یہ چاہتے ہیں کہ فیصلہ میری پسند کا ہو اگر ایک جگہ سے پسند کا فیصلہ نہ ملے تو ہم کسی دوسرے کے پاس فیصلہ لینے چلے جاتے ہیں یعنی جو فیصلہ اللہ اور اللہ کے رسول ؐکا ہے اس کے خلاف اپنی پسند کو ترجیح دینا کہ جیسے میں چاہتا ہوں ویسے ہو یہ بہت بڑا جرم ہے اس طرح کا فیصلہ لینے والا اور فیصلہ دینے والا دونوں اس جرم کے مرتکب ہیں جو گناہ عظیم ہے انہوں نے کہا کہ اللہ کریم قرآن کریم میں فرماتے ہیں کہ نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ نماز کی ادائیگی اللہ کے حکم کے مطابق ہو۔اگر نماز سے یہ نتائج حاصل نہیں ہو رہے اس کا مطلب ہے کہ ہماری نماز کو شرف قبولیت حاصل نہیں کہیں کچھ کمی رہ گئی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی عبادات کا شمار کرتے رہتے ہیں اور لوگوں کو بھی بتاتے رہتے ہیں بھائی جس کی عبادت کر رہے ہو وہ خوب جانتا ہے کہ آپ کنتی عبادت کر رہے ہیں ۔قیامت کے روز جنہیں اللہ کی رحمت نصیب ہو گی ان کا ظاہر وباطن پاک ہو جائے گا۔