وفاقی دارالحکومت میں وکلا کمپلیکس کی جلد تعمیر،صدر بار کی استدعا پر سماعت ملتوی


اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے وفاقی دارالحکومت میں وکلا کمپلیکس کی جلد تعمیر سے متعلق بار درخواست میں سی ڈی اے کی جانب سے تعمیراتی کام شروع کردیتے اور صدر بار کی استدعا پر سماعت ملتوی کردی۔گذشتہ روز وکلا کی درخواست پر سماعت کے دوران اسلام آباد بار کونسل کے ممبر عادل عزیزقاضی،صدر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن قیصر امام، بلال مغل ایڈووکیٹ، سی ڈی اے کی جانب سے لیگل ایڈوائزر جواد نذیر اور ڈائریکٹر لینڈ پیش ہوئے،سی ڈی اے کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیاگیا کہ وکلا کمپلیکس کی تعمیر کا آغاز ہوگیا ہے،چیف جسٹس نے سی ڈی اے وکیل سے کہاکہ درخواست نمٹا نہیں رہے دو ہفتے بعد کام کی پیش رفت سے آگاہ کریں،سی ڈی اے وکیل نے کہاکہ کل ڈسٹرکٹ بار کے نمائندوں کی موجودگی میں کام شروع ہوگیا ہے،کل بار نے بہت بڑا صدقہ بھی دیا ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ کام شروع ہوگیا یے تو ٹائم لائن کیا ہے؟، جس پر سی ڈی اے وکیل جوادنذیر نے کہاکہ ایگریمنٹ کے مطابق ایک سال میں کام مکمل ہو گا، چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ ایک سال کا کہیں ذکر موجودنہیں ہے، جس پر وکیل نے کہاکہ ایک سال کا  ایگریمنٹ میں ذکر ہے، صدربارقیصر امام نے کہاکہ ہماری درخواست ہے کہ ہماری درخواست نمٹائی نہ جائے ،کیا پتہ کل کام رک جائے ،جس پر چیف جسٹس نے صدر ڈسٹرکٹ بارسے کہاکہ سی ڈی اے والے جہاں دائیں بائیں ہونگے آپ عدالت آجانا،اور میں یہ بھی بتادوں یہ دائیں بائیں ہونگے ،چیف جسٹس کے ریمارکس پرکمرہ عدالت میں قہقیلگ گئے، عدالت نے صدر ڈسٹرکٹ بار کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں تک کیلئے ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن