مقتدر قوتوں ‘ہر طبقہ کو ملک بچانے کی تدبیر کرنی ہوگی،عتیق میر 


کراچی(کامرس رپورٹر) آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے ملک کی موجودہ صورتحال کو انتہائی نازک، خطرناک اور حساس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قبل اس کے کہ حالات مکمل طور پر قابو سے باہر ہوجائیں تمام مقتدر قوتوں اور ہر طبقہ فکر کے افراد کو مل بیٹھ کر ملک بچانے کی تدبیر کرنی ہوگی، ملک عالمی ممالک سے بھیک کے بجائے خودانحصاری سے ٹھیک کرنا ہوگا، انھوں نے کہا کہ صنعت و تجارت، سرمایہ کاری، درآمدات و برآمدات سمیت تمام شعبے تباہ و برباد ہوگئے، آٹے سے ڈالر تک سب کچھ مہنگا اور نایاب ہوگیا، آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت عوام پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالنے کے بجائے حکومتی اخراجات میں کمی، کابینہ مختصر اور نمائندگان کو حاصل مفت سہولتیں، مراعات اور آسائشیں فوری ختم کی جائیں، انھوں نے کہا کہ صنعتی و تجارتی سرگرمیاں رک گئیں سرمایہ کاروں نے ہاتھ کھینچ لیا، کاروبارِ زندگی مفلوج ہوگیا، بجلی، گیس تیل، اشیائے خورد و نوش کی بڑھتی قیمتوں نے عوام کے ہوش اڑادیئے ہیں، ملک پرعاقبت نااندیش حکمرانوں کی گرفت کمزور اصلاح کی صلاحیت سے محروم ہوگئے، مختلف نوعیت کے بحرانوں نے ملکی سالمیت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، انھوں نے ملکی سلامتی کے ذمے دار اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی بیرونی مداخلت سے قبل آگے آئیں اور معیشت کی ڈوبتی کشتی کو بچانے اور ملک کو مشکلات سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں، انھوں نے کہا کہ حکومت کے معیشت کْش اقدامات سے لگتا ہے جیسے ملک مخالف قوتوں نے ملک کو یرغمال بنالیا ہے، آج مختلف مارکیٹوں کے ذمے داران سے رابطے اور کاروباری و تجارتی صورتحال پر مشاورت کے بعد کیا۔
انھوں نے پریس و میڈیا پر جاری ایک بیان میں کاروباری صورتحال کو سنگین ترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی حالات موجودہ حکومت کے قابو سے باہر ہوگئے ہیں، مشکلات کے خاتمے کیلئے کوئی حکمت عملی اور تدبیر نظر نہیں آتی، انھوں نے کہا کہ فی الفور نااہل حکمرانوں سے چھٹکارہ ناگزیر ہوگیا ہے، پورا نظام مفلوج معیشت کا جنازہ نکل گیا ہے،انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ موجودہ حکومت کے خاتمے اور نگران سیٹ اپ میں مزید تاخیر سے ملکی حالات خطرناک ترین اور ناقابلِ واپسی مقام تک جاسکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ مارکیٹوں میں خرید و فروخت کی صورتحال بدترین، 80فیصد خریداری ضروریات زندگی کی بنیادی اشیاء  تک محدود ہوگئی ہے، حکومت ناجائز منافع خوری اور مصنوعی مہنگائی کی روک تھام میں مکمل ناکام، مافیاز اور بدعنوانوں نے عوام کو یرغمال بنالیا ہے، انھوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی بیروزگاری اور ملازمتوں کے فقدان نے امن و امان کے سنگین مسائل پیدا کردیئے ہیں، تجارتی حب کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کا راج ہے، ہر گلی محلے میں چور، قاتل، لٹیرے اور ڈاکو منڈلارہے ہیں، شہری نقدی، زیورات، موبائل فون سے محروم ہوکر بھی جان سے ہاتھ دھورہے ہیں۔   

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...