سابق وفاقی وزیرشیخ رشید نے کہا ہے کہ حکومت عمران خان کو مائنس کر کے الیکشن میں جانا چاہتی ہے لیکن آنے والا الیکشن ون وے ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے لال حویلی راولپنڈی کے باہر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے میٹنگ ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کوئی وزیر اعظم پانچ سال پورے نہیں کرسکا ہے اور یہ 13 جماعتیں بھی الیکشن ڈری ہوئی ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران کو سمجھاؤں گا محسن نقوی ہمارے لیے نہیں نواز شریف کے لیے لایا گیا ہے جس کا ایجنڈا محبوب عمران خان قبول نہیں لیکن عمران خان مزید مقبول ہوگا اور قبولیت کی طرف چلا جائے گا ۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان جیل میں ہوگا تو کسی کا باپ بھی اس کے خلاف جلسہ نہیں کرسکے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا ایک ہی گیم ہے عمران خان کو مائنس کیا جائے لیکن آنے والا الیکشن ون وے الیکشن ہے اور حکومت جوقدم اٹھائےگی ان کےگلےمیں پڑےگا۔
اس سے قبل اپنے ایک پیغام میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کام پرچے کروانا نہیں الیکشن کروانا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اس اقدام سے حکومت کے ارادے واضع ہوگئے ہیں اور عوام کو بھی سمجھ جاناچاہیے کہ یہ الیکشن نہیں کچھ اور کرنے جارہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کا مطالبہ کرنے والے الیکشن پر جانے کے لیےتیار نہیں ہیں لیکن نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والےعنقریب قوم کے احتساب کی بھینٹ چڑھیں گے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک جام ہے اور حکومت کا کام تمام ہے جبکہ سیاسی، اقتصادی، معاشی اور توانائی کا بحران حکومت کے گلے پڑنے والا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اب ملک الیکشن کے بجائے تشدد کی راہ پر چل پڑا ہے جس کے بعد فیصلے سڑکوں پر ہوں گے . آئی ایم ایف کی شرائط سے پہلے گرفتاریوں کا دور شروع ہوگا .جس کے بعد جام حکومت کا سڑکوں پر کام تمام ہوجائے گا۔اسکے علاوہ اپنے ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے بتایا کہ 90 دنوں میں 2 صوبائی اسمبلیوں میں الیکشن ہونے جارہے ہیں اور الیکشن کمیشن سیاست دانوں پر پرچے کٹوا رہا ہے جو اس کا کام نہیں ہے۔