پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک بڑے خطرناک موڑ پر کھڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین عمران خان نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاکستانیوں، میں کئی چیزیں آپ سے بار بار کہہ چکا ہوں اور مجھے لگتا ہے کہ اس کا اثر اب لوگوں پر ہونے لگ گیا ہے، لیکن اب میں وہی بات دوبارہ دہرانہ چاہوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ 26 سال پہلے میں نے اپنی پارٹی کا نام ‘انصاف’ رکھا تھا کیونکہ مجھے اپنے ملک میں انصاف لانا تھا، انسانوں کے معاشرے میں ہی انصاف ہوتا ہے جبکہ بنانا ریپبلک میں انصاف کی کوئی جگہ ہی نہیں ہوتی، وہاں طاقتور قانون سے اوپر ہوتا ہے، اگر آپ دنیا کی تاریخ پڑھیں تو آپ کو ہر جگہ دکھے گا کہ جن ممالک میں قانون کی بالادستی بہتر تھی وہ خوشحال تھے. مدینہ کی ریاست کی بنیاد بھی عدل اور انصاف پر ہی رکھی گئی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے آقا حضور اکرم ﷺ نے 1500 سال پہلے ہی فرما دیا تھا کہ وہ قومیں جو طاقتور کیلئے ایک قانون بناتی ہیں اور وہ جرم کرتے ہیں تو ان کو نہیں پکڑتیں اور اگر کوئی کمزور شخص جرم کرے تو ان کو فوری سزا دے دیتی ہیں تو یہ قومیں تباہ ہو جاتی ہیں، یہاں تک کہ پیارے آقا ﷺ نے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ اگر میری بیٹی فاطمہ بھی چوری کرتیں تو میں ان کے ہاتھ بھی کاٹ دیتا، تو ہم اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ عدل اور انصاف ایک ریاست کیلئے کتنا ضروری ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ محسن نقوی صاف و شفاف انتخابات کرانے نہیں آئے اور میں جب تک زندہ ہوں ملک کے لیے جدوجہد جاری رکھوں گا۔ رجیم چینج میں سب سے بڑا کردار محسن نقوی کا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں وہ خوش قسمت انسان ہوں کہ 70 سال کا ہوں اور اللہ نے مجھے سب دے دیا ہے. مجھے اب کسی چیز کی خواہش نہیں رہی، مجھے اللہ نے عزت دی، دولت دی اور ہر چیز دی تو میرے لیے اس سے بڑی کیا چیز ہو گی؟انہوں نے کہا کہ دنیا میں آج تک اتنی تیزی سے کسی قوم نے غربت ختم نہیں کی جتنی جلدی چین نے ختم کی ہے، ستر کروڑ لوگوں کو پچھلے 30 سال میں انہوں نے غربت سے نکالا ہے، کیونکہ انہوں نے عدل اور انصاف سے کام لیا.اس ہی طرح حضرت علی کا قول ہے کہ کفر کا نظام چل جائے گا لیکن ظلم اور نا انصافی کا نظام نہیں چل سکتا۔انہوں نے کہا کہ میں کسی صورت چوروں کی غلامی قبول نہیں کروں گا اور میں آخری گیند تک لڑوں گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کیا الیکشن کمیشن کو منشی کہنے پر جمہوریت میں کسی کو پکڑا جاتا ہے؟ اعظم سواتی کو ایک ٹویٹ کرنے پر 30 مقدمات درج کیے گئے، ارشد شریف کے ساتھ ظلم کیا گیا. ارشد شریف خود دار، دیانت دار اور محب وطن صحافی تھا، میرے اوپر قاتلانہ حملہ کیا گیا کونسا جرم کیا تھا؟ اپنی قوم سے کہہ رہا ہوں آپ کا مستقبل آپ کے اپنے ہاتھوں میں ہے۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ قوم کو اپنے مستقبل کیلئے فیصلہ کرنا ہو گا، وعدہ ہے جب تک زندہ ہوں قوم کیلئے جدوجہد کروں گا، کبھی زندگی میں نہیں سوچا بیرون ملک جا کر رہوں، جتنی زندگی ہے اپنے ملک میں گزاروں گا، جیل سے نہیں ڈرنے والا، آج پاکستان کی معزز عدلیہ، وکلا سے مخاطب ہوں، یہ وقت ہے وکلا کو رول آف لا کیلئے کھڑا ہونا چاہیے۔عمران خان نے مزید کہا کہ کیا الیکشن کمیشن کو منشی کہنے پر جمہوریت میں کسی کو پکڑا جاتا ہے؟ اعظم سواتی کو ایک ٹویٹ کرنے پر 30 مقدمات درج کیے گئے، ارشد شریف کے ساتھ ظلم کیا گیا، ارشد شریف خود دار، دیانت دار اور محب وطن صحافی تھا. میرے اوپر قاتلانہ حملہ کیا گیا کونسا جرم کیا تھا؟ اپنی قوم سے کہہ رہا ہوں آپ کا مستقبل آپ کے اپنے ہاتھوں میں ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ قوم کو اپنے مستقبل کیلئے فیصلہ کرنا ہو گا، وعدہ ہے جب تک زندہ ہوں قوم کیلئے جدوجہد کروں گا. کبھی زندگی میں نہیں سوچا بیرون ملک جا کر رہوں، جتنی زندگی ہے اپنے ملک میں گزاروں گا. جیل سے نہیں ڈرنے والا، آج پاکستان کی معزز عدلیہ، وکلا سے مخاطب ہوں، یہ وقت ہے وکلا کو رول آف لا کیلئے کھڑا ہونا چاہیے۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کے طاقتور ڈاکوؤں نے اپنے 1100 ارب کے کیسز معاف کرا لیے، موجودہ سیٹ اپ پاکستان کو تباہی کی طرف لیکر جا رہا ہے، اللہ نے مجھے ہر نعمت سے نوازا ہے، سب کچھ دیا، انہوں نے سازش کے ذریعے مجھے باہر نکالا تو لاکھوں لوگ میرے لیے سڑکوں پر نکلے، کسی بھی وزیر اعظم کو ایسی عزت نہیں ملی تھی۔