اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید سے جیل میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی، مجھے نظر بند کر رکھا ہے۔ انتخابی نشان لے لیں ، پی ٹی آئی کوہرا نہیں سکتے ایسی پری پول دھاندلی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی۔ انہوں نے آٹھ فروری کو بھی دھاندلی کرنی ہے، دھاندلی کے باوجود ضمنی انتخابات ہارنے پر یہ پی ٹی آئی کو فیلڈ نہیں دے رہے۔ میرا ہاتھ عوام کی نبض پر ہے عوام کا غصہ آٹھ فروری کو نکلے گا۔ میں نے پوسٹل بیلٹ کے لئے اپلائی کر رکھا ہے۔ دفعہ 144 کا نفاذ میرے اتوار کو الیکشن مہم شروع کرنے کے بیان کے بعد کیا گیا، اب دیکھ لینا پی ٹی آئی کو جلسے اور ریلیوں کی اجازت نہیں ملے گی۔ دفعہ 144 نواز شریف نے لگوائی ہو گی، نواز شریف کے جلسوں میں تو کوئی آ نہیں رہا، اس کے جلسوں میں پی ٹی آئی کے نعرے لگ رہے ہیں، نواز شریف خود تو گھر بیٹھے ہیں کہ یہ مجھے سلیکٹ تو کر رہے ہیں، کیمپین کی ضرورت ہی نہیں۔ سب تیار رہیں، یہ جس امیدوار کو پکڑیں گے ہم اس کی جگہ کسی اور کو کھڑا کر دیں گے، ہمارے امیدواروں کو میری تصویر لگانے کی اجازت نہیں دی جا رہی، یہاں تک کہ امیدواروں کو قیدی نمبر 804 لکھنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جیل سے حق رائے دہی کے استعمال کے لئے میں نے اور بانی پی ٹی آئی نے پوسٹل بیلٹ کے لئے مقررہ وقت کے اندر درخواست دے دی ہے۔ اگر دفعہ 144 کا نفاذ ہوا تو ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیسے جلسے کریں گے؟ اگر دفعہ 144 اسلحے کی نمائش پر لگائی گئی ہے تو اچھی بات ہے، دفعہ 144 کے تحت ہمارے امیدواروں اور کارکنوں پر پس پردہ پرچے اور گرفتاریاں کی جائیں گی۔ دفعہ 144 کا نفاذ نئی انتقامی کارروائیوں کا جواز ہے۔ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ امیدوار اتوار سے باضابطہ انتخابی مہم کا آغاز کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی نے تنظیم اور امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے کی ہدایت کی ہے۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے امیدوار سرگرمیوں کا آغاز کریں گے۔ قوم اڈیالہ جیل میں قید لیڈر اور پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔