بھلوال+گجرات+ لاہور (نامہ نگاران+نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) چیئرمین پیپلز پارٹی و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وہ آزاد امیدواروں سے مل کر حکومت بنانا پسند کریں گے۔ پیپلز پارٹی کا مقابلہ ضیاء الحق کی مسلم لیگ سے ہے۔ یہ شیر والے اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔ برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ آج ملک بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں آزاد امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ آزاد امیدواروں سے مل کر حکومت بنانا پسند کریں گے۔ میں پرانی سیاست کی روایت توڑ کر نوجوانوں پر توجہ مرکوز کروں گا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ان کے پاس مفت بجلی فراہم کرنے کا ٹھوس منصبوبہ موجود ہے۔ بعد ازاں بھلوال کے صدیق شہید سٹیڈیم میں انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک طرف ہمیں معاشی بحران درپیش ہیں، جن میں غربت، بے روزگاری اور مہنگائی بھی شامل ہے تو دوسری جانب ہمیں جمہوری بحران کا بھی سامنا ہے۔ ہمارے پرانے سیاستدان نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہے ہیں، جس سے پورا معاشرہ تقسیم ہوگیا ہے۔ بھائی کو بھائی سے لڑوایا جا رہا ہے۔ نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کردیں گے۔ انہیں اگر فکر ہے تو اس کرسی کی جس کے لیے وہ کوشش میں ہیں کہ کسی نہ کسی طرح چوتھی بار بھی اقتدار پر براجمان ہو جائیں۔ ن لیگ کے قائد نواز شریف کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو شخص چوتھی بار الیکشن لڑ کر حکومت کرنا چاہتا ہے، وہ آج تک عوام کو اپنے منشور کے بارے میں نہیں بتا سکا۔ وہ یہ بات نہیں بتا رہے کہ وہ چوتھی بار کرسی لے کر کیا کرنا چاہتے ہیں۔ نواز شریف بیک ڈور کے ذریعہ چوتھی بار وزیراعظم بننا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کا راستہ روکیں گے۔ شفافیت کے سوالات 2024ء کے انتخابات پر منڈلا رہے ہیں۔ ایک طرف معاشی اور دوسری طرف جمہوری بحران ہے۔ کسان کارڈ کے ذریعے کسانوں کو ریلیف دیں گے۔ یونین کونسل کی سطح پر بھوک مٹاؤ پروگرام شروع کریں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ جب شیر کی حکومت بنتی ہے تو عوام کا خون چوسا جاتا ہے، کسان کا خون چوسا جاتا ہے، مزدور کا خون چوسا جاتا ہے، نوجوان کا خون چوسا جاتا ہے جبکہ ہم حکومت بنا کر اس ملک کو ترقی یافتہ بنائیں گے۔ ہم آپ کی خدمت کرنے والے ہیں۔ عوام اپنے ووٹ کو ضائع نہ کریں۔ اپنی قسمت بدلنے کے لیے تیر پر ٹھپہ لگائیں۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ انتخابات میں کامیاب ہوکر اقتدار میں آئیں گے تو آپ کی آمدن میں محض اضافہ نہیں بلکہ اسے دگنی کردیں گے۔ ہم ضرورت مند لوگوں کو 300 یونٹ تک بجلی مفت دیں گے۔ سندھ میں 20 لاکھ پکے گھر بنوا رہے ہیں، ملک بھر میں 30 لاکھ گھر بنوائیں گے جس کے مالکانہ حقوق خواتین کو دیں گے۔ ہم کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دلوائیں گے۔ عوام کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کے منشور اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے خوابوں کی تعبیر کی صورت میں ملکی مسائل کا حل ان کی دہلیز پر دیں گے۔ ہم حکومت میں آکر تنخواہوں میں اضافہ کریں گے۔ غریب عوام کو 300یونٹ فری بجلی دیں گے۔ ملک میں 30لاکھ گھر بنائیں گے۔ کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دیں گے۔ خواتین کے لئے بے نظیر انکم پروگرام کو بڑھائیں گے۔ مزدور کے لئے مزدور کارڈ، یوتھ بے روزگار نوجوانوں کے لئے بے نظیر یوتھ کارڈ پروگرام متعارف کروائیں گے۔ بھوک مٹانے کے لئے یونین سطح پر پروگرام لائیں گے۔ ہم کسانوں کیلئے بے نظیر کسان کارڈ لائیں گے۔ فصل کی انشورنس کروائیں گے تاکہ نقصان کی صورت میں نقصان کا بوجھ ہم اٹھائیں۔ ہم 2024 میں داخل ہورہے ہیں۔ نفرت، تقسیم، ذاتی انا اور دشمنی کی سیاست یا کسی کی بہن کی گرفتار ی کی سیاست نہیں چاہتے۔ ہم تیر سے شیر کا شکار کریں گے۔ انہوں نے اس موقع پر سرگودھا ڈویژن سے پیپلز پارٹی کے نامزد امیدواروں کے نام لیتے ہوئے انہیں کامیاب بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔بلاول بھٹو آج گجرات کے گاؤں کنک چنن میں جلسہ سے خطاب کریں گے۔ جلسہ دوپہر 12 بجے ہو گا جس کی میزبانی امیدوار این اے 65 قمر زمان کائرہ اور منڈی بہاؤالدین سے امیدوار آصف بشیر بھاگٹ کریں گے۔