لاہور (سپیشل کارسپانڈنٹ) عوامی جمہوریہ چین کے لاہور میں قونصل جنرل مسٹر ژاؤ شیرین نے کہا ہے کہ چین پاکستان میں پرامن، شفاف، منصفانہ اور بروقت انتخابات چاہتا ہے اور چین کے وزیراعظم جلد پاکستان کا دروہ کریں گے۔ خواہش ہے الیکشن کے بعد پاکستان میں پائیدار امن‘ استحکام‘ ترقی ہو۔ عام انتخابات کے بعد منتخب حکومت کو خوش آمدید کہیں گے۔ چین ، پاکستان اور ایران دوست ملک ہیں اور ہم باہمی تعلقات کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب کے پروگرام ’’میٹ دی پریس‘‘ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل مسٹر ژاؤ شیرین نے مزید کہا کہ عام انتخابات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ ہم اس میں مداخلت نہیں کرسکتے۔ البتہ 8 فروری کے الیکشن کے بعد جو بھی حکومت بنے گی اسے خوش آمدید کہیں گے اور اس کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں گے۔ سی پیک پاکستان کے لئے چین کا ایک تحفہ ہے جس کے 10 سال مکمل ہوگئے ہیں اور ہر حال میں مکمل ہوگا اور تعمیر وترقی کا سلسلہ جاری ہے گا۔ ٹرانسمیشن لائن کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ ہم اپنے دیرینہ دوست پاکستان میں خوشحالی کا دور دورہ چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں سی پیک کو مزید آگے بڑھائیں گے، اس پراجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ سی پیک کے تحت اب تک 26 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے جبکہ تعمیرات کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور چین اور پاکستان کے مابین 10 سالہ زرعی معاہدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین، پاکستان اور ایران تینوں دوست ممالک ہیں اور مل کر علاقے میں اصلاحات اور بہتری چاہتے ہیں۔ پاکستان اور ایران کے درمیان کوئی تنازعہ نہیں ہونا چاہیے، حالات جلد پہلے والی پوزیشن پر آجائیں گے۔ پاکستان اور ایران دونوں ہمسائے، برادر اور دوست ہیں ،دونوں کے مابین دوستی چین کے مفاد میں ہے۔ پاک چین دوستی اور سی پیک کے حوالے سے بہترین رپورٹنگ پر صحافی برادری کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ صحافیوں کے ساتھ باہمی تعلقات کو مزید آگے بڑھائیں گے۔ لداخ کے معاملے پر چین اپنے اصولی موقف پر قائم ہے۔ لداخ کا معاملہ بھی ہم بھارت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ایم ایل ون ایک بڑا منصوبہ ہے، یہ پاکستان نے تجویز کیا تھا جسے ہم بنانے کیلئے تیار ہیں اور اس حوالے سے پاکستان کے عوام جلد خوشخبری سنیں گے۔ مین لائن ون (ایم ایل 1) دو فیز میں مکمل ہوگا۔ پشاور سے لاہور اور لاہور سے کراچی تک بنایا جائے گا۔ لاہور پریس کلب کی طرف سے چینی قونصل جنرل کو مختلف تجاویز دی گئیں جس پر انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے ممکنہ اقدامات کریں گے۔ معزز مہمان نے لاہور پریس کلب ممبران کیلئے چینی زبان کا کورس شروع کرنے پر غور اور لاہور پریس کلب کے ممبران کی پیشہ ورانہ تربیت کے لئے چین میں سکالرشپ کے حصول کیلئے تعاون پر بھی اتفاق کیا۔ تقریب کے اختتام پر معزز مہمان کو کلب کی جانب سے پھول پیش کئے گئے جبکہ وزیٹر بک میں اپنے تاثرات کا اندراج کرتے ہوئے قونصل جنرل مسٹر ژاؤ شیرین نے اسے کامیاب قرار دے دیا۔