بجلی کی قیمتوں میں کمی، کمیٹی قائم: معاشی ترقی کیلئے خطہ میں مثبت روابط ضروری: وزیراعظم

اسلام آباد (خبرنگارخصوصی + نوائے وقت رپورٹ) نگران  وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ذرائع کیمطابق ونڈ پاور پلانٹس سے ٹیرف کم کرنے کیلئے 5  رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ، چودہ ونڈ پاور پلانٹس کو 20 ارب روپے کی ادائیگیاں روک دی گئیں، تحقیقات میں ونڈپاور پلانٹس کی اضافی لاگت پکڑی گئی تھی ۔ شوگر ملز کے پاور پلانٹس کا ٹیرف کم کرانے کا ٹاسک بھی سونپ دیا گیا، پاور پلانٹس سے کہا گیا کہ پہلے ٹیرف کم کرتے ہوئے نیا معاہدہ کریں، پھر ادئیگیاں ہوں گی۔ ایم ڈی پی پی آئی بی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی کی سمری بھیج دی گی، کابینہ کمیٹی برائے توانائی  کا اجلاس 26  جنوری کو بلب کر لیا گیا۔  دوسری طرف نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کے لیے خطے کے ممالک سے مثبت روابط استوار کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ چین کے نشریاتی ادارے ’سی جی ٹی این‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی پالیسی کو معقول بنانے اور مارکیٹ کی سطح پر لانیکی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم پاکستان کو فعال اقتصادی ملک بنانا چاہتے ہیں اور اسے مینوفیکچرنگ کے شعبے میں خود کفیل کرنا چاہتے ہیں، مزید کہا کہ پاکستان میں سبز اور پائیدار ترقی پر توجہ دی جارہی ہے۔ انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہم سستی توانائی کے حصول کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، صنعتی میدان میں ترقی سے ہی معاشی استحکام آئے گا۔ پاک چین تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ہمارے شراکت داری پر مبنی تعلقات ہیں، چین ترقی کرتا ہے تو ساری دنیا ترقی کرتی ہے۔ نگران وزیر اعظم نے کہا ہمیں نئے خیالات اور آئیڈیاز پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔ نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت گردشی قرضے میں کمی لانے کیلئے حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، وزارت توانائی گردشی قرضیکے خاتمے کیلئے ایک مؤثر، دیرپااور قابل عمل حکمت عملی بنا کر پیش کرے،تمام فریقین کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے میں کمی کے لائحہ عمل پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر نگران وزیراعظم نے انسدادِ بجلی چوری آپریشن سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی وصولیوں میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...