ننکانہ صاحب (نامہ نگار) میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر مجھے سازش کے ذریعے الگ نہ کیا جاتا تو آج پاکستان ایشیا کا ٹائیگر بن گیا ہوتا، 8فروری کے الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) برسر اقتدار آئی تو ملک سے غربت، مہنگائی، بیروزگاری اور دہشت گردی کا خاتمہ کردے گی۔ میاں محمد نواز شریف میونسپل ہاکی سٹیڈیم ننکانہ صاحب میں انتخابی مہم کے سلسلہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ایسا منظر کبھی نہیں دیکھا، لوگ شدید سردی کے باوجود بہت بڑی تعداد میں جلسہ گاہ میں میرا خطاب سننے کے لئے آئے۔ میرا دل چاہتا ہے کہ میں آپ لوگوں کا منہ چوم لوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ننکانہ صاحب میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے آنا تھا لیکن لاہور رائیونڈ اور ننکانہ صاحب میں بھرپور دھند تھی۔ مجھے مجبوراً بذریعہ موٹر وے ننکانہ صاحب آنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ موٹر وے ایم تھری میری حکومت میں بنائی گئی جس پر میں نے آج پہلی بار سفر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان میں 16,16گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا اور بجلی سستی کی۔ میرے دور میں 4روپے کی روٹی تھی، 50روپے کلو چینی تھی، دالیں سستی تھیں، نوجوانوں کو روزگار مل رہا تھا۔ میں نے کراچی کا امن بحال کیا، دہشت گردی کا خاتمہ کیا جس کے صلہ میں میرے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں پہنا کر مجھے جیل میں بند کردیا گیا اور پھر ملک بدر کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج لوگ مہنگائی، بیروزگاری، بجلی اور گیس کے بلوں کے ہاتھوں پریشان حال ہیں۔ یہ دیکھ کر میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔ آج ننکانہ صاحب کے عوام میرے ساتھ وعدہ کریں کہ وہ مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دیں گے اور شیر کے نشان پر ٹھپہ لگائیں گے۔ آج ہمارا مقابلہ غربت، مہنگائی، بجلی اور گیس کے بلوں سے ہے۔ اگر ہم برسر اقتدار آئے تو ملک میں روشنی کے چراغ جل اٹھیں گے۔ ہر طرف خوشحالی کا دور دورہ ہوگا۔ میں اپنے وقت میں کامیاب وزیراعظم تھا۔ جبکہ انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ ناکام وزیراعظم تھے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف جو وعدہ کرتا ہے اس کو پورا کرتا ہے۔ میں وہ وزیراعظم نہیں جو یوٹرن لیتا رہا، میں وہ وزیراعظم نہیں جو جھوٹ پر جھوٹ بولتا تھا۔ میں وہ وزیراعظم نہیں جس نے ملک کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ میں بابا گورونانک کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے احترام کرتا ہوں۔ اگر عوام نے 8فروری کو بھرپور ساتھ دیا تو میں ننکانہ صاحب کے عوام کے رہنے والوں کی بہت بڑی خدمت کروں گا۔ ننکانہ صاحب کو ماڈل سٹی بنایا جائے گا۔ بچیکی اور سیدوالا میں گیس فراہم کی جائے گی جبکہ موڑکھنڈا اور سیدوالا کو ماڈل بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ننکانہ صاحب میں نئے ہائوسنگ کالونی بنانے کے علاوہ کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دیئے جائیں گے اور دل کے امراض کے لئے ننکانہ صاحب میں جدید کارڈیالوجی سنٹر بنانے کے علاوہ نوجوانوں کے لئے سٹیٹ آف دی آرٹ کرکٹ سٹیڈیم بنایا جائے گا۔ سانگلہ ہل اور شاہکوٹ میں پنجاب یونیورسٹی کے کیمپس بنائے جائیں گے۔ دریں اثناء مریم نواز شریف نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کو لانے کے لئے 8فروری کو شیر کے نشان پر مہریں لگائیں اور الیکشن کے روز تمام ووٹر گھروں سے نکلیں اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کو بھاری اکثریت سے ووٹ دیکر کامیاب کرائیں کیونکہ ملک کو اس وقت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی بے حد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو لاڈلہ کہا جاتا ہے، ہاں وہ عوام کے لاڈلے ہیں اور لوگوں کے دلوں پر راج کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف میڈ ان پاکستان لیڈر ہیں، امپورٹڈ وزیراعظم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم 9مئی والے نہیں 28مئی والے ہیں۔ 9مئی والوں نے ملک کی سالمیت پر حملے کئے جبکہ ہم نے سالمیت بچانے کے لئے ایٹمی دھماکے کئے۔ انہوں نے کہا کہ میں ننکانہ صاحب کے عوام کی تہہ دل سے مشکور ہوں جنہوں نے اس ٹھٹھراتی ہوئی سردی میں جلسہ گاہ میں پہنچ کر ہمارا خطاب سنا۔ نوازشریف نے آپ کو نہیں نکالا، آپ نے خود پاؤں پر کلہاڑی ماری، مریم نواز نے بانی پی ٹی آئی پر نام لئے بغیر تنقید کی۔نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں شہباز شریف‘ اسحاق ڈار‘ مریم نواز نے انتخابات کی تیاریوں سے متعلق مشاورت کی گئی ۔