لاہور؍ شیخوپورہ؍ڈسکہ (این این آئی+ نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی) بالائی سندھ، پنجاب اور خیبر پی کے، کے میدانی علاقوں میں شدید دھند کا راج برقرار ہے۔ فلائٹ شیڈول درہم برہم ہو کر رہ گیا اور مزید 19پروازیں منسوخ کرنا پڑ گئیں جبکہ 5 کو متبادل ایئرپورٹس پر اتارا گیا۔ جبکہ حد نگاہ انتہائی کم ہونے کی وجہ سے موٹر وے کو بھی مختلف مقامات سے بند کر دیا گیا۔ دوسری جانب موٹروے ایم ون پشاور سے رشکئی تک، ایم 2 لاہور سے کوٹ مومن ‘ ایم 3 فیض پور سے سمندری اور لاہور سیالکوٹ موٹروے بھی ہیوی ٹریفک کیلئے بند کردی گئی۔ ترجمان موٹروے پولیس سید عمران احمد نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کرتے کہا کہ اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھیں‘ دوران ڈرائیونگ فوگ لائٹس کا استعمال کریں، رہنمائی کیلئے ہیلپ لائن 130 یا ٹوئٹر سے مدد حاصل کریں۔ موسمیاتی تجزیہ کاروں کے مطابق پنجاب میں دھند کا سلسلہ مزید 3 سے 4دن جاری رہ سکتا ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب میں نمونیا سے ایک ہی روز میں مزید 14بچے جان کی بازی ہار گئے۔ بچوں کی عمریں ایک ماہ سے چار سال کے درمیان ہیں۔ جن میں فیصل آباد کے پانچ، شیخوپورہ کے تین، لاہور پنڈی بھٹیاں سے دو‘ دو جبکہ گوجرانوالہ اور منڈی بہائوالدین سے ایک ایک بچہ شامل ہے۔ شیخوپورہ میں نوائے وقت کی 27بچوں کی ہلاکت کیخبر شائع ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر نے چیف ایگزیکٹو ہیلتھ اور ایم ایس کو طلب کرلیا اور ہسپتال میں داخل نمونیا کے مریضوںکے بہترین علاج کی ہدایات جاری کردیں۔محکمہ صحت نے بتایا کہ صوبے میں چوبیس گھنٹوں کے دوران نمونیا کے 979 جبکہ لاہور میں ایک روز میں 197 نئے کیسز سامنے آئے جن میں سے 2بچے جاں بحق ہوئے۔ والدین بچوں کا خیال رکھیں، باہر نکلنے کی صورت میں بچوں کو گرم کپڑے پہنائیں۔ علاوہ ازیں سیالکوٹ سے فیصل آباد جانے والی بس ڈسکہ کے نواحی گائوں اوٹھیاں پہنچی تو شدید دھند کے باعث ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے نتیجہ میں 19مسافر شدید زخمی ہوگئے جنہیں ریسکیو 1122 اہلکاروں نے طبی امداد کیلئے سول ہسپتال پہنچا دیا ہے۔