کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے پولیس اقدامات کو غیر سنجیدہ قرار دیا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس خادم حسین تنیو نے لاپتا افرادکی بازیابی سیمتعلق درخواستوں کی سماعت کی جس سلسلے میں پولیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کو لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ دوران سماعت عدالت نے کہا کہ لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق پولیس اقدامات غیرسنجیدہ ہیں، پولیس کا رویہ دیکھ کربہت افسوس ہوتا ہے اور بہت ہی افسوس کا مقام ہے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شہری کو کسی نیحراست میں نہیں لیا، وہ خود سیلاپتا ہے، لاپتا شہری سیاسی جماعت کا کارکن تھا اور ذاتی دشمنی بھی تھی۔ عدالت نے سوال کیا کہ آپ کو کیسے پتا چلا کہ کو خود سیلاپتا ہوگیا ہے، شہری 2015 سیلاپتا ہے، اب بول رہے ہیں خود کہیں چلاگیا ہے، لاپتا شہری کا سراغ نہیں لگایا گیا کیسے حتمی رائے قائم کرلی کہ خود چلاگیاہے؟ اس قسم کا بیان دینے پرتو آپ کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، اگرشہری ازخود روپوش ہے تو تلاش کرنا اور بھی آسان ہے۔ بعد ازاں عدالت نے دیگرشہریوں کی بازیابی سے متعلق بھی 28 فروری کورپورٹ طلب کرلی۔