سن 2022 میں اسکول میں پڑھائی کے دوران کراچی سے پنجاب جاکر نکاح کرنے والی ”دعا زہرہ“ نے والدین کے گھر رہتے ہوئے اپنے اسکول کے پروجیکٹ میں تمغہ جیت لیا ہے، بیٹی کی اس کامیابی کو ان کے والد نے شیئر کیا ہے۔ویب سائیٹ ریویو اٹ پر شائع پورٹ کے مطابق دعا اب اپنے والدین کے ساتھ واپس آ گئی ہے اور وہ ایک نارمل زندگی گزار رہی ہے۔دعا زہرہ اپنے والدین کے ساتھ زندگی بسر کر رہی ہیں اور ان کے والد وقتا فوقتا بیٹی کے بارے میں معلومات شیئر کرتے رہتے ہیں۔والد مہدی علی کاظمی نے دعا زہرہ کے بارے میں ایک نئی دل کش اپ ڈیٹ شیئر کی۔ دعا نے اپنے اسکول کے پروجیکٹ کے لئے تمغہ جیتا اور اپنے والد پر فخر کیا۔مہدی علی نے دعا زہرہ کی اپنے میڈل کے ساتھ کچھ خوبصورت تصاویر شیئر کیں جس میں وہ تمغہ پہنے ہوئے ہے اور ایک تصویر میں وہ اپنا تمغہ ہاتھ میں پکڑ کر دکھا رہی ہیں اور ساتھ ہی فتح کا نشان بھی بنا رہی ہیں۔واضح رہے کہ اپریل 2022 کے وسط میں کراچی سے دعا زہرہ کے لاپتہ ہونے کی خبر سامنے آئی تھی۔والدین نے گمشدگی کی اطلاع دی تھی اور شکایت میں کہا گیا تھا کہ ’دعا‘ کراچی کے علاقے گولڈن ٹاؤن، شاہ فیصل ٹاؤن، کورنگی میں واقع اپنی رہائش گاہ سے لاپتہ ہوئیں۔ابتدائی معلوماتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 14 سالہ لڑکی کو اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ گھر سے کچرا پھینکنے کے لیے نکلی تھی۔جس کے بعد دعا کی تلاش شروع ہوئی تو وہ مئی میں پنجاب کے شہر بہاولنگر میں شادی شدہ حیثیت سے سامنے آئی، دعا شادی کے وقت 18 سال کی بھی نہیں تھیں۔دعا کا کیس سندھ ہائی کورٹ میں چلا اور عدالت نے 28 جولائی 2022 کو دعا زہرہ کو مقدمے کی مدت تک حکومت کے زیر انتظام چلڈرن پروٹیکشن اور شیلٹر ہوم میں رہنے کا حکم دیا۔