افغانستان میں نئے امریکی کمانڈرجنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے جنرل میک کرسٹل کی حکمت عملی کو ختم کرتے ہوئے صوبہ قندھار میں مقامی ملیشیا کے ساتھ ملکر آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے بعض عسکری حکام سے مشورے کے بعد صوبہ قندھار کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے افغانستان کی مقامی فورس ملیشیا کو ساتھ ملانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق سابق امریکی کمانڈر جنرل میک کرسٹل نے عراق کے شہر فلوجہ کی طرح موجودہ موسم گرما میں قندھار کا محاصرہ کرکے طالبان کے خلاف آپریشن کا منصوبہ بنایا تھا ۔ جس کے تحت طالبان کو چن چن کر نشانہ بنایا جانا تھا تاہم مقامی سکیورٹی فورسز نے اس منصوبے کی حمایت نہیں کی  ۔  اس سے قبل امریکی خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے بھی کہا تھا کہ قندھار میں عراقی شہر فلوجہ کی طرز پر کارروائی نہیں کی جائے گی ۔ ہالبروک کا مزید کہنا تھا کہ فی الحال پوست کی فصل بھی تباہ نہیں کی جائے گی کیونکہ ماضی میں ایسا کرنے سے مقامی کاشتکار طالبان کے ساتھ مل گئے تھے۔ رچرڈ ہالبروک نے اعتراف کیا کہ طالبان کے خلاف جنگ میں پاکستان کا تعاون حاصل نہ رہا تویہ جنگ غیر معینہ مدت تک کیلئے جاری  رہ سکتی ہے اسلئے ہمیں پاکستان کا تعاون درکار ہے ۔

ای پیپر دی نیشن