شہبازبھٹی اسلام آباد میں قومی بین المذاہب امن کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ تشدد کے جواب میں تشدد اور امن کے جواب میں امن فروغ پاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم اور بے گناہ لوگوں کو قتل کرکے امن قائم نہیں کیا جا سکتا، امن کے لیے تمام مذاہب کے مشترکات کو اکٹھا کر کے آگے بڑھنا ہوگا ، بین المذاہب مکالمہ اب وقت کی ضرورت بن چکا ہے اور یہی طریقہ دہشت گردی کے خاتمے کا سبب بن سکتا ہے۔ اس موقع پر پاکستان میں سعودی عرب کے نائب سفیر شیخ منصور القہطانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاہ عبداللہ نے مکہ کانفرنس میں بین المذاہب مکالمہ شروع کرکے دنیا کو امن کا راستہ دکھایا ہے۔