سپریم کورٹ، نیٹوکنٹینرکیس، تئیس ہزارآٹھ سو بیاسی نیٹوکنٹینرلاپتہ، انیس ہزارکا اب بھی سرحد پار نہ کرنا مشکوک ہے۔ چئیرمین ایف بی آر سلمان صدیق

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کےتین رکنی بنچ نے ایساف کنٹینرکیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چئیرمین ایف بی آرسلمان صدیق نے عدالت میں رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ جنوری دوہزار سات سے دسمبردوہزاردس تک ایساف کے تئیس ہزارآٹھ سو بیاسی کمرشل کنٹینرلاپتہ ہوئے ان میں سے نان کمرشل ٹرانزٹ ٹریڈ کے انیس ہزارکنٹینراب بھی مشکوک ہیں جنہوں نے پاک افغان سرحد عبورنہیں کی۔ چئیرمین ایف بی آرکی رپورٹ کے مطابق کنٹینر کے غائب ہونے سے ٹیکسوں اورڈیوٹیز کی مد میں اڑتالیس سے پچاس ارب روپے کا نقصان ہوا جس کے ازالے کے لیے متعلقہ کمپنیوں کو نوٹسز جاری کردئیے گئے ہیںاورتوقع ہے کہ پچیس سے تیس ارب روپے واپس مل جائیں گے۔ چیف جسٹس نے چئیرمین ایف بی آرسلمان صدیق اوران کی ٹیم کارکردگی کوسراہتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ایسی کوشش جاری رہیں تو قوم کا ڈوبا ہوا پیسہ واپس مل جائے گا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن