”ہمارے صدارتی امیدوار کی حمایت کریں“ نثار کی منور حسن سے درخواست: کراچی میں امن کے طریقہ کار سب سے مشاورت کریں گے: وزیرداخلہ

Jul 25, 2013

لاہور (خصوصی نامہ نگار) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ شام میں پاکستانی نہیں پاکستان، افغان بارڈر پر موجود وہ طالبان لڑنے کیلئے گئے ہیں جو پاکستان اور افغانستان میںبھی بر سرپیکار ہیں‘ کراچی میں امن کے لئے کون سا طریق کار اپنایا جائے گا اس حوالے سے حتمی فیصلہ تمام سیاسی جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کیا جائے گا ‘ یہ معاملات ایک ملاقات سے درست نہیں ہو سکتے، خدا کے لئے ہماری حکومت کو پیپلزپارٹی کی حکومت سے نہ ملایا جائے، عید الفطر کے بعد پارلیمنٹ میں موجود بڑی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس ہو گا، اس میں ہونے والے فیصلے پر حکومت من وعن عملدرآمد کریگی ‘ عافیہ صدیقی کی معاملے پر وزارت داخلہ کی کمیٹی کی تجاویز کو کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کریں گے، آئندہ چند دنوں اور ہفتوں میں اس حوالے سے پیشرفت نظر آئے گی‘ امریکی وزیر خارجہ جان کیری پاکستان آرہے ہیں صحافی بھی ان سے پوچھیں میں بھی پوچھوںگاکہ بے گناہ پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو پاکستان سے رہائی کے بعد وعدے کے باوجود امریکہ میں کیوں سزا نہیں دی گئی‘ وزےر داخلہ نے کہا مسلم لیگ ن اور اسکے اتحادیوں کے پاس صدارتی امیدوار کے لئے معقول ووٹ موجود ہیں، ہمارے امیدوار کو کامیابی میں دشواری نہیں ہوگی، بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کی قیادت کو پاکستانیت کی سزا دی جارہی ہے، وہ گزشتہ روز منصورہ میں جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن سے صدارتی الیکشن‘ کراچی میں امن و امان کی صورتحال اور دیگر امور پر ملاقات اور انہیں کراچی کے معاملات پر بریفنگ دینے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ‘ وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر اور صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور، ڈاکٹر کمال، انور نیازی، قیصر شریف اور فرحان شوکت بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نے جماعت اسلامی کے قائدین سے صدارتی انتخابات میںمسلم لیگ ن کے امیدوار ممنون حسین کی حمایت کی درخواست کی ہے جبکہ اس ملاقات میں عید الفطر کے بعد متوقع آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے جماعت اسلامی کو باضابطہ طور پر ایک بار پھر شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ کسی ایک میٹنگ یا ایک دورے سے حل نہیںہو سکتا اسکے لئے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد پالیسی تشکیل دی جائے گی اور ہم ایسی پالیسی تشکیل دیں گے جس سے وہاںپر دہشتگردی ‘ ٹارگٹ کلنگ کا خاتمہ ہو گا اور کراچی کے عوام کوبھی امن اور سکون مل سکے گا۔ ملکی مسائل انتہائی گھمبیر ہیں اور یہ کوئی بجلی کا مسئلہ نہیں کہ آن آف کرنے سے معاملہ حل ہو جائے بلکہ انتہائی اور بڑے بڑے ایشوز ہیں اور ہماری حکومت باری باری تمام مسائل کو حل کر لے گی ۔ انہوں نے کہا کہ شام میں پاکستانیوں کے داخل ہونے کے متعلق میں نے بھی سنا ہے لیکن یہ غلط فہمی ہے کہ جس کو دور ہونا چاہیے ۔ شام میں کوئی بھی پاکستانی لڑنے کے لئے نہیں گیا بلکہ یہ وہ لوگ ہیں جو افغان بارڈر پر موجود ہیں اور یہ کبھی پاکستان اور کبھی افغانستان کے اندر کارروائیاں کرتے ہیں اور پاکستانی فورسز سے بھی لڑ رہے ہیں۔ عافیہ صدیقی کے متعلق سوال کے جواب میں چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نے عافیہ صدیقی کے معاملے پر وزارت داخلہ میں ایک کمیٹی بنائی تھی جس نے اپنی تجاویز دیدی ہیںجو ہم کابینہ میں لیکر جارہے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ عافیہ صدیقی بے گناہ ہیں اور آئندہ چند دنوں اور ہفتوںمیں عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے پیشرفت سامنے آئے گی۔ پاکستان میں ماضی میں ریمنڈ ڈیوس کو بھی چھوڑا گیا جو پاکستان میں کئی بے گناہ افراد کا قاتل تھا اور اس وقت سینیٹر جان کیری نے یہ واضح طور پر کہا تھاکہ اس کو باقی سزا امریکہ میں دی جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا جب جان کیری پاکستان آئیں گے تومیڈیا بھی اس حوالے سے ضرور پوچھے۔ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماﺅں کو دی جانے والی سزاﺅں کے حوالے سے انکا کہنا تھاکہ بنگلہ دیش ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے ہم انکے ذاتی معاملات میں مداخلت کر سکتے ہیں اور نہ ہی ہم کرنا چاہتے ہیں لیکن جماعت اسلامی کے مذکورہ رہنماﺅں کو جماعت اسلامی کے تعلق کی وجہ سے نہیں بلکہ پاکستان کا ساتھ دینے کی وجہ سے سزائیں دی گئی ہیں جو غیر انسانی ہیں اور بطور پاکستانی ہمیں ان پر تشویش ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر سید منورحسن نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی عوام کو عام انتخابات کے بعد مسلم لیگ ن کی حکومت سے جو توقعات تھیں حکومت چالیس دنوں میں ان پر پورا نہیں اتر سکی اور خصوصاً آئی ایم ایف سے قرضہ لینے اور نئے ٹیکسز لگانے سے عام آدمی پر بوجھ بڑھا ہے۔ جماعت اسلامی تنقید برائے تنقید نہیں بلکہ ایشو کی سیاست کرتی ہے اور جہاں بھی کوئی ایشو ہوگا ہم اسکی نشاندہی کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ لوڈ شیڈنگ اور دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے مسلم لیگ ن کی حکومت جو بھی مثبت کرے گی جماعت اسلامی انکی مکمل حمایت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ انتہائی اہم ہے اور اگر اسے عجلت میں حل کرنے کی کوشش کی گئی تو اسکے معاملات خراب ہونگے۔ میں سمجھتاہوںکہ کراچی کا مسئلہ بڑے تحمل اور صبر کے ساتھ حل کرنا ہوگا تاکہ معاملات خراب ہونے کی بجائے بہتر ہوں۔ صدارتی انتخاب کے متعلق انکا کہنا تھاکہ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی قیادت میں ایک کمیٹی نے بھی جماعت اسلامی سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو سپورٹ کرنے کی درخواست کی ہے اور اب چوہدری نثار کی جانب سے بھی درخواست کی گئی ہے تاہم اس حوالے سے ہم اپنی جماعت میں مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے اور دیگر امورپر متفقہ پالیسی کے لئے قومی اتفاق رائے ضروری ہے۔ ثناءنیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ قومی امور پر مسلم لیگ کی حکومت تمام سیاسی و دینی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امیر جماعت اسلامی سید منور حسن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رانا تنویر احمد اور راجہ شہباز بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملاقات میں جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر محمد کمال اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ بھی موجود تھے۔ ملاقات قریباً ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی جس کے بعد دونوں رہنماﺅں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی ۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہماری منصورہ میں آمد اور سید منورحسن سے ملاقات کا اولین مقصد تو اپنے صدارتی امیدوار کے لیے حمایت حاصل کرنا تھا، دوسرا اہم معاملہ آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کا تھا جو قبل ازیں عمران خان کے برطانیہ چلے جانے پرملتوی ہو گئی تھی اور اب عیدالفطر کے بعد اس کا انعقاد متوقع ہے۔

مزیدخبریں