لاہور سمیت کئی شہروں میں موسلا دھار بارش ‘ حادثات ‘11 ہلاک‘ گوجرانوالہ کی جھیل میں 2 بچے ڈوب گئے

لاہور (نامہ نگاروں سے) لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں گزشتہ روز بھی بارش ہوئی جس سے گرمی اور حبس میں کمی واقع ہوگئی۔ بارش کے دوران چھتیں گرنے، کرنٹ لگنے اور مختلف حادثات میں 11افراد جاں بحق کئی زخمی ہوگئے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تلونڈی کھجور والی کی رہائشی فیملی جی ٹی روڈ پر جناح پارک میں پکنک منانے آئی تھی کہ اچانک دو بچے کھیلتے کودتے جھیل میں جا گرے اور ڈوب گئے۔ اہل خانہ کی چیخ و پکار پر ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرکے 2 سالہ متین اور اڑھائی سالہ حسیب کی نعشیں پانی سے نکال کر ورثا کے حوالے کردیں۔صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ دوپہر ساڑھے 12 بجے موسلادھار بارش ہوئی جس سے نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہوگیا، سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگئی اور فیڈر ٹرپ کر جانے سے کئی علاقوں میں بجلی گھنٹوں بند رہی۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق موضع چکریاں میں کرنٹ لگنے سے جاوید کی 3 سالہ بہن یسرا جاں بحق جبکہ 13 سالہ عائشہ بری طرح جھلس گئی جسے ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ ادھر کڑیانوالہ میں 12 سالہ عدنان کھیت میں بارش کے دوران کھیل رہا تھا کہ آسمانی بجلی گرنے سے دم توڑ گیا۔ علاوہ ازیں برساتی نالہ جمبر میں بارش کے دوران رکشہ بہہ جانے سے 29سالہ نفیسہ زوجہ مطیع اللہ اور اسکی کمسن بھتیجی نبیلہ اور ایک نامعلوم مسافر جاں بحق۔ ادھر بارش کے باعث شادمان کالونی، ماڈل ٹاﺅن، جیل روڈ، جی ٹی ایس چوک اور دیگر علاقوں میں جمع ہونیوالا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا جس سے قیمتی سامان کو نقصان پہنچا، بجلی گھنٹوں غائب رہی۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق پہاڑی علاقے رکھی کے قریب بارش کے دوران برساتی نالے میں طغیانی آگئی جس میں نہانے والے 3 بچے ڈوب گئے، ایک جاں بحق۔ لوگوں نے دو کو زندہ پانی سے باہر نکال لیا۔ شکر گڑھ سے نامہ نگار کے مطابق بارش کے پانی والے جوہڑ میں ڈوب کر فیصل ٹاﺅن کے رہائشی ریٹائر فوجی مزمل حسین کا 7 سالہ بیٹا جابر علی جاں بحق ہوگیا، وہ محلے کے بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا بچے کی اچانک موت پر پورے محلے میں صف ماتم پچھ گئی۔ یاد رہے گزشتہ اور حالیہ بارشوں سے شکر گڑھ کے کئی کھڈوں اور خالی پلاٹوں اور نشیبی میدانوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق گاﺅں ہڈی راکھ میں بارش کے باعث پنکھے میں کرنٹ آجانے سے نذیراں بی بی زوجہ اللہ دتہ اور شارق ولد شاہ محمد جاں بحق ہوگئے۔ وزیر آباد سے نامہ نگار کے مطابق مسلسل اور موسلادھار بارش کی وجہ سے شہر کے متعدد علاقے کئی فٹ تک زیر آب گئے۔ سستا رمضان بازار اور جی ٹی روڈ پر برساتی پانی گہری جھیل کا منظر پیش کرنے لگا۔ اللہ والا چوک میں کھڑے پانی میں کرنٹ آجانے سے گدھا ہلاک ہوگیا۔ سکندر پورہ، نظام آباد، الہ آباد، محلہ کانوانوالہ، شیرو محلہ، گلی کمیٹی والی، کرسچن کالونی، گلی عزت خاں سمیت دیگر علاقوں میں برساتی پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس سے کروڑوں روپے کا قیمتی سامان تباہ ہوگیا۔ جہلم سے نامہ نگار کے مطابق بدھ کے روزبعد نماز فجر شروع ہونے والے تےز بارش سے شہر بھر کی گلےاں ،محلے اور مرکزی بازاردرےا کی شکل اختےار کر گئے مےن بازار، سول لائن ، رےلوے روڈ ، نےا بازار ، اہل حدےث چوک، کناری بازار، محمدی چوک، مشےن محلہ ، جادہ ، بلال ٹاون سمےت دےگر علاقوں مےں کئی کئی فٹ پانی کھڑا جمع ہونے کے بعدلوگوں کے گھروں ، دوکانوں اور عباد ت گاہوں مےں داخل ہو گےا جس کو نکالنے کےلئے شہری دن بھر ذلےل وخوار ہوتے رہے جبکہ 43کروڑ کی لاگت سے زےر تعمےر سےورےج لائنوں کے نقائص کھل کر سامنے آ گئے۔ڈسکہ سے نامہ نگار اور نمائندہ خصوصی کے مطابق ٹی ایم اے ڈسکہ کی لاپر واہی اور ناقص کارکر دگی کی وجہ سے معمولی بارش کے بعد شہر کے متعدد علاقے دو سے تین فٹ پانی میں ڈوب گئے ٹی ایم اے نے نالوں کی بروقت صفائی نہ ہو نے اور نالوں کی اکھاڑ پچھاڑکی وجہ سے سیوریج اور بارش کا گندا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا سیوریج کی الیکٹرک موٹریں بھی نہ چلانے کی وجہ سے پانی کا نکاس نہ ہو رہا ہے گلہ شہیداں والا ،محلہ مغل پورہ ،حق پورہ سمبڑیال روڈ، نسبت روڈپر تقریبا بارہ گھنٹے سے گندا پانی کھڑا ہے اور تعفن پھیل رہا ہے اور آمدورفت میں بھی سخت مشکلات ہیں عرصہ ایک ماہ سے سمبڑیال روڈ مکمل طور پر بند ہو چکی ہے لیکن کوئی صاحب ارباب اس پرتوجہ نہیں دے رہے۔ منڈی فیض آباد سے نامہ نگار کے مطابق حالیہ بارشوں کے باعث راوی میں سیلاب اور بھیجوکے میں بند ٹوٹنے سے 7دیہات بھیجوکے پار جٹاں دا داڑہ، ہیڑے، گنیش پور، ٹھٹھر ماتماں، شیخ دائیوب ویل وغیرہ میں پانی داخل ہونے سے دھان مکئی اور چارے کی فصلیں ڈوب گئیں یہ بند دیہاتیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بنایا تھا کاشتکاروں چودھری زبیر، لشکر علی، محمد اشرف، محمد حسین، نذر حسین وغیرہ کی فصلوں کو زیادہ نقصان پہنچا ہے۔حافظ آباد سے نمائندہ نوا ئے وقت کے مطابق حافظ آباد شہر اور اسکے گردو نواح ونیکے تارڑ ، جلالپور بھٹیاںاور سکھیکی سمیت مختلف دیہات اور قصبات میں گرج چمک اور تیز ہوا کیساتھ ہونے والی موسلا دھار بارش سے موسم خوشگوار گرمی کا زور ٹوٹ گیااور روزہ داروں کے چہرے بھی کھل اُٹھے۔بعض منچلے نوجوان اور بچے بارش سے خوب لطف اندوز ہوتے رہے لیکن شہر کے بعض علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب حافظ آباد میں ڈیفنس روڈ پر جگہ جگہ کھڈے پڑنے، نکاسی آب کا انتظام نہ ہونے اور بارش کے بعد مذکورہ علاقہ جوہڑ کا منظر پیش کرنے لگا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...