واشنگٹن (اے این این+ اے پی اے) بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کیخلاف روایتی ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان گلگت بلتستان کی زمین پر غیرقانونی قبضہ نہ کرتا تو بھارت آج افغانستان کا ہمسایہ ہوتا۔ یہ ہرزہ سرائی انہوں نے امریکہ کے پانچ روزہ دورے پر یہاں کیپٹل ہل میں افغانستان کے موضوع پر ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے 1948ءمیں ریاست جموں وکشمیر کے گلگت بلتستان کے تاریخی حصے پر غیر قانونی قبضہ جما رکھا ہے اور ہمیں افغانستان سے الگ کردیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں پر مظالم ڈھائے جاتے ہیں۔ یہ علاقہ وسط ایشیا اور بھارت کے درمیان دروازہ ہے۔ بھارت کو گلگت بلتستان ریجن سے وسط ایشیا تک رسائی کا حق حاصل ہے اور اس مقصد کیلئے کارگل اور سکردو کے درمیان سڑک تعمیر ہونی چاہئے۔ بی جے پی کے صدر نے کہا کہ افغانستان کو اسلامی امارات کا درجہ دینے کے خواہاں عناصر سے مذاکرات بالکل بے سود ثابت ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بدترین حقیقت ہے کہ طالبان کی تخلیق افغانستان میں ان کا کنٹرول، طالبان اور القاعدہ کے درمیان گٹھ جوڑ اسامہ کی محفوظ پناہ گاہ ان سب کا ذمہ دار پاکستان ہے اور بھارت کا ایسے تمام معاملات سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے افغانستان میں مفاہمتی عمل کی معاونت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے لئے اگر پاکستانی فوج کا تعاون حاصل کیا گیا تو صورتحال اور بھی خطرناک ہوجائیگی کیونکہ یہ پاکستانی فوج کی سٹرٹیجک خواہش ہے کہ وہ افغانستان پر کنٹرول حاصل کرے۔