13 اور 14 اگست کی درمیانی شب پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے فوجی پریڈ ہو گی : وزیراعظم خطاب کرینگے

اسلام آباد (ایجنسیاں+نوائے وقت رپورٹ) وفاقی حکومت نے 68 ویں یوم آزادی کے موقع پر 30 روزہ تقریبات آزادی منانے کا اعلان کیا ہے جس کے دوران 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب کو پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے فوجی پریڈ اور فلائی پاسٹ ہو گا ۔وزیراعظم نوازشریف رات  12 بجے خطاب کریں گے۔جبکہ 14 اگست کو پرچم کشائی کی تقریب ایوان صدر یا کنونشن سنٹر میں منعقد کی جائیگی۔ 11 اگست سے آزادی ٹرین پشاور سے شروع ہو گی جو ملک کے مختلف شہروں سے ہوتے ہوئے چار کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے 11 ستمبر کو کراچی کو پہنچے گی۔ تمام تقریبات میں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کو ان تقریبات آزادی میں مدعو کیا جائیگا۔ اس بات کا اعلان جمعرات کو وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیر مملکت جام کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی سیکرٹری اطلاعات محمد اعظم اور پی آئی او رائو تحسین بھی موجود تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ  پاکستان کے اندر اور باہر تقریبات کا انعقاد کیا جائیگا۔ جمعہ یکم اگست کو   ملک بھر میں  تقریبات کا آغاز ہوگا۔ ارکان کابینہ، ارکان پارلیمنٹ اور دیگر اپنے سینوں پر قومی پرچم کا بیج لگائیں گے۔ وفاقی وزیر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی بسوں، گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، رکشوں، گھروں، دکانوں پر قومی پرچم لہرائیں۔ ارکان پارلیمنٹ پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہداء کے مزاروں پر چادریں چڑھائیں گے۔ ینگ لیڈرز کانفرنس منعقد کی جائیگی جس کی ذمہ داری وفاقی وزیر احسن اقبال کو سونپی گئی ہے۔  14 اگست کے دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہو گا۔ مختلف شہروں میں آزادی واک منعقد کرائیں گے۔ کابینہ کی ایک خصوصی کمیٹی تقریبات آزادی کو آرگنائز کر رہی ہے جس میں وزیر اطلاعات پرویز رشید،  عرفان صدیقی اور دیگر وزراء شامل ہیں۔   13 اگست کو پارلیمنٹ کے سامنے ہونیوالی تقریب میں وزارت دفاع نے ملی نغموں کا پروگرام بھی ترتیب دیا ہے۔   تقریبات میں غیرملکی سفارتکاروں کو بھی مدعو کیا جائیگا اور انہیں آزادی ٹرین کا بھی وزٹ کروایا جائیگا ۔ 13 اور 14 اگست کو ہونیوالی تقریبات میں داخلہ بذریعہ دعوتی کارڈ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی ٹرین سفر کے دوران مسئلہ کشمیر کو خصوصی طور پر اجاگر کیا جائے۔ ان تقریبات کے لیے اخراجات کا کوئی تخمینہ نہیں لگایا گیا ہے لوگوں کو متحرک کیا جاگے گا کہ وہ اپنے پاس سے خرچ کریں۔ عمران خان سمیت تمام سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو ان تقریبات میں شرکت کی دعوت دیں گے تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور گورنرز کو بھی تقریب میں مدعو کیا جائے گا۔ 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے تقریب منعقد ہو گی جس میں ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ سول و عسکری قیادت شرکت کرے گی جبکہ رات 12 بجے وزیراعظم نواز شریف تقریب سے خطاب کریں گے۔  خواجہ سعد رفیق پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کے مارچ کے حوالے سے تمام سوالوں کا جواب گول کر گئے۔ انہوں نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق  پاک فوج اور اسلام آباد پولیس کا 14 اگست کو سکیورٹی پلان کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریڈ زون میں پاک فوج تعینات کی جائے گی۔ ریڈ زون کی فضائی نگرانی بھی کی جائے گی۔ مارگلہ ہلز کی سکیورٹی کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے۔

آزادی تقریبات

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...