لاہور(خصوصی نامہ نگار) اپوزیشن لیڈر پنجاب میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے 2013ء کے الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے عوام سے حقائق بیان کئے اور ان تمام افرا د کو بے نقاب کررہے ہیں جن کا دھاندلی کے حوالے سے کہیں نہ کہیں کوئی کردار تھا۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب نے پنجاب اسمبلی میں اپنے چیمبر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری قوم کو درج ذیل سوالات کا جواب دیں، (1) چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہم نے 28مارچ 2013ء کو ہدایت جاری کی کہ کوئی ادارہ الیکشن عمل میں مداخلت نہ کرے ، اس ہدایت کے 5روز بعد3اپریل 2013 ء کو افتخار محمد چودھری نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ز اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر ز کو براہ راست خط کیوں لکھا جبکہ مذکورہ جوڈیشل افسران کی خدمات الیکشن کمشن کے سپرد ہو چکی تھیں؟(2)کاغذات نامزدگی کے عمل کے دوران چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کی حیثیت سے افتخار محمد چودھری نے 5اپریل 2013ء کو کراچی ،6اپریل 2013ء کو حیدر آباد ، 7اپریل 2013ء کو لاہور 8اپریل 2013ء کو پشاوراور 14اپریل 2013ء کو کوئٹہ میں ریٹرننگ افسروں کو خطاب کیوں کیا؟اور انتخابی عمل جب عروج پر تھا تو چاروں صوبائی ہیڈ کوارٹر ز کے طوفانی دورے کیوں کئے؟(3)جوڈیشل پالیسی 2009ء کے مصنف افتخار محمد چودھری خود تھے جوڈیشل پالیسی 2009ء کے صفحہ 11اور پیراگراف 3پر لکھا ہے۔'in future the judiciary would avoid its involvement in the conduct of election'اپنی ہی بنائی ہوئی پالیسی کی خلاف ورزی افتخار محمد چودھری نے 3،5،6،7،8اور 14اپریل 2013ء کو کیوں کی؟انہوں نے کہا کہ کسی ایک شخص کی انا سے زیادہ کروڑوں ووٹرز کا حق زیادہ اہم اور مقدس ہے جسے ہائی جیک کر لیا گیااور تحریک انصاف نے مینڈیٹ کے ہائی جیکروں کو بے نقاب کرنے کا عزم کررکھا ہے۔
محموداالرشید/تین سوال