باکسنگ میں گروہ بندی کے باعث وکٹری سٹینڈ پر جگہ بنانا مشکل ہے

اسحاق بلوچ
پاکستان میں باکسنگ کے ٹیکنیکل معاملات کی ماہر ترین شخصیت‘ فیڈریشن کے ریفری ججز کمیشن کے چیئرمین‘ سندھ باکسنگ ایسو سی ایشن کے سابق سیکرٹری اور کراچی ویسٹ باکسنگ ایسوسی ایشن کے صدر علی اکبر شاہ قادری کہتے ہیں کہ موجودہ حالات میں ہماری باکسنگ ٹیم کا وکٹری سٹینڈ پر جگہ بنانا نا ممکنات میں سے ہے۔ اگر پاکستان باکسنگ فیڈریشن‘ پاکستان سپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن ایک پلیٹ فارم پر آجائیں اور باکسنگ کھیل کو پروموٹ کریں تو ایک بار پھر پاکستان ایشین باکسنگ کا ٹائیگر بن سکتا ہے۔ فی الحال ہماری ٹیم سے کسی بھی میڈل کی توقع رکھنا بے کار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوائے وقت سے ایک خصوصی ملاقات میں کیا۔ اولمپیئن ریفری جج علی اکبرشاہ نے باکسنگ فیڈریشن کی جانب سے ایشین باکسنگ چیمپئن شپ کے لیے قومی کیمپ کے دوبارہ اجراء اور پاکستان اولمپک ایسو سی ایشن کی جانب سے انڈیا میں ہونے والے سیف گیمز کے لیے تمام فیڈریشنز کو نیشنل چیمپئن شپ کے انعقاد کے بعد کھلاڑیوں کی سلیکشن کرنے کی ہدایت کا خیر مقدم کیا۔ علی اکبر شاہ کاکہنا ہے کہ اگر یہی کام کامن ویلتھ گیمز اور ایشن گیمز سے پہلے کر دیا جاتا تو کھلاڑیوں کی متنازعہ سلیکشن کا کوئی مسئلہ نہ ہوتا۔ میرا شروع سے یہی موقف رہا ہے کہ کسی بھی قومی سپورٹس فیڈریشن کی اصلیت کا پیمانہ قومی چیمپئن شپ ہی ہے۔ پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے جون 2014ء میں اسلام آباد میں قومی رینکنگ باکسنگ چیمپئن شپ کا انعقاد کرکے پورے پاکستان سے باکسنگ کے ٹیلنٹ کو اسلام آباد میں جمع کر دیا تھا لیکن کامن ویلتھ اور ایشین گیمز میں صرف ایک محکمے کے ان باکسروں کو جنہوں نے تین برسوں سے کسی نیشنل باکسنگ ایونٹ میں شرکت ہی نہیں کی روانہ کرکے باکسنگ کے ٹیلنٹ کو زبردست نقصان پہنچایا۔ 2012ء سے آج تک پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کی تسلیم کردہ پاکستان باکسنگ فیدریشن ایک بھی قومی باکسنگ ٹورنامنٹ یا چیمپئن شپ کرانے میں ناکام رہی ہے جبکہ حقیقی باکسنگ فیڈریشن اور اسکے ماتحت یونٹس قومی باکسنگ ایونٹس مسلسل کروا رہے ہیں۔ 2012ء میں نیشنل جونیئر اینڈ یوتھ باکسنگ چیمپئن شپ،2013ء میں نیشنل باکسنگ چیمپئن شپ سیالکوٹ، 2013ء میں آل پاکستان باکسنگ ٹورنامنٹ کوئٹہ،2014ء میں نیشنل رینکنگ باکسنگ چیمپئن شپ اسلام آباد، آل پاکستان باکسنگ ٹورنامنٹ کوئٹہ اور اب اگست 2015ء میں کوئٹہ میں ہونے والا آل پاکستان باکسنگ ٹورنامنٹ ہوگا۔ جولائی 2014ء میں باکسنگ فیڈریشن کے مسئلے میں حکومتی یو ٹرین نے باکسنگ کو زبردست نقصان پہنچایا۔ انہوں نے پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سینئر نائب صدر اور بلوچستان باکسنگ ایسو سی ایشن کے صدر فقیر حسین کی طرف سے پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدر اور ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ سے اپیل کی کہ خدارا اب بھی وقت ہے باکسنگ کھیل کو تباہی اور گروہ بندیوں سے بچانے کے لیئے کوئٹہ میں 10اگست سے شروع ہونے والے آل پاکستان نیشنل بینک باکسنگ ٹورنامنٹ میں ذاتی طور پر تشریف لاکر باکسنگ فیڈریشن کی حقیقیت کو دیکھ کر سیف گیمز انڈیا کے لیئے باکسنگ ٹیم اور ٹریننگ کیمپ کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ 26اگست تا05ستمبر2015ء کو تھائی لینڈ کے شہر بینکاک میں ایشین باکسنگ چیمپئن شپ منعقد ہورہی ہے۔ پاکستان میں گزشتہ دو سالوں سے باکسنگ کی گروہ بندی کے باوجود توقع ہے کہ پاکستانی باکسر بینکاک ایشین چیمپئن شپ میں ضرور شریک ہونگے۔
علی اکبر شاہ نے ایشین چیمپئن شپ میں قومی باکسروںکی کارکردگی کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان باکسنگ ٹیم نے 1963ء میں پہلی مرتبہ ایشین باکسنگ چیمپئن شپ بینکاک میں شرکت کی جس میں تین گولڈ اور تین برانز میڈل کے ساتھ پاکستان نے ایشیا کے باکسنگ سرکٹ میں چیمپئن ملک کا بھی اعزاز حاصل کیا۔پاکستان کے پہلے تین باکسر سلطان محمود مڈل ویٹ،برکت علی لائیٹ ہیوی اور عبدالرحمان ہیوی ویٹ نے اپنے اپنے ویٹ میں ایشین چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔1967ئکولمبو میں ہونے والی ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کے مڈل ویٹ باکسر سلطان محمود نے اپنے ویٹ کا دفاع کرتے ہوئے دوسری مرتبہ ایشیا ئی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔1970 منیلا فلپائن میں پھر پاکستانی باکسروں نے ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور تین گولڈ، ایک سلور اور پانچ برانز میڈل جیتے اسطرح 1970 میںپاکستان کے صمد میر بنٹم ویٹ،عارف ملک مڈل ویٹ اور پیر بادشاہ نے ہیوی ویٹ میں ایشیائی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ (کرنل) مرحوم صمد میر نے چیمپئن ہونے کے ساتھ بہترین باکسر کا اعزاز بھی حاصل کیا۔1980ممبئی انڈیا میں منعقد ہونے والی ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میںپاکستان کے موجودہ کوچ علی بخش بلوچ نے لائیٹ فلائی ویٹ میں ایشیا کے چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ محمد صدیق جیولیئس نے سلور میڈل حاصل کیا۔1983اوکیناواجاپان میں منعقد ہونے والی ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کے سپر ہیوی ویٹ باکسر حبیب اﷲ نے ایشین چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا جبکہ مظفر حسین نے مڈل،فضل حسین نے لائیٹ ہیوی میں سلور اور ابرار حسین نے برانز میڈل جیتے۔ 1987کویت کی ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کے باکسر سید حسین شاہ نے مڈل ویٹ میں ایشین چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا جبکہ دلاور حسین نے سلور اور محمد لطیف،عبدالخالق،محمد رستم،ابرار حسین، اسلم پرویز اور کوثر عباس نے برانز میڈل حاصل کیئے۔1992بینکاک کی ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کے اصغر علی چنگیزی نے لائیٹ ہیوی میں ایشین چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا جبکہ خیبر شاہ اور دلدار احمد نے سلور اور ارشد حسین نے برانز میڈل جیتا۔ 2002کوالالمپور میں منعقدہ ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کے حیدر علی نے فیدر ویٹ اور شوکت علی چٹھہ نے ہیوی ویٹ میں ایشین چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا حیدر علی کو بہترین باکسر کا اعزاز بھی حاصل ہوا اور اصغر علی شاہ نے سلور میڈل جیتا ۔2003فلپائن میں منعقدہ ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کے فلائی ویٹ باکسر نعمان کریم نے ایشین چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا۔2005میں آخری مرتبہ پاکستان نے تین گولڈ اور ایک سلور میڈل جیت کر ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں دوبارہ چیمپئن ملک کا اعزاز حاصل کیا۔پاکستان کے مہراﷲ لاسی نے فیدر ویٹ،اصغر علی شاہ نے لائیٹ ویٹ اور شوکت علی نے ہیوی ویٹ میں ایشین چمپین ہونے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ نعمان کریم نے سلور میڈل جیتا۔ اسطرح 1963تا2005پاکستان کے کیپٹن سلطان محمود (دو مرتبہ)،برکت علی،عبدالرحمان،لیفٹننٹ کرنل صمد میر،لیفٹننٹ کرنل عارف ملک ،پیر بادشاہ،علی بخش بلوچ،حبیب اﷲ، حسین شاہ،اصغر علی چنگیزی،حیدر علی،شوکت علی (دو مرتبہ)،نعمان کریم،مہراﷲ لاسی،اصغر علی شاہ ایشیا کے چیمپئن رہے ہیں اس مضمون میں صرف ان ایشین باکسنگ چیمپئن شپ کا ذکر کیا گیا ہے جن میں پاکستان کے باکسروں نے ایشیا کے چیمپئن ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا تھا۔اب دس برس بعد کیا کوئی پاکستانی باکسر ایشین چیمپئن کا اعزاز یا میڈل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا؟اسکا فیصلہ ستمبر کے پہلے ہفتے میں ہونا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...