اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے فروغ کی بات کی۔ قمر الزمان کائرہ کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پارلیمنٹ پر یلغار کی کوشش کی۔ دھاندلی کیخلاف تمام سیاسی جماعتوں کا موقف ایک تھا۔ ہم نے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کی بات کی۔ ہم نے حکومت کو انکوائری کمشن بنانے پر تیار کیا، بعد میں عمران خان نے اپنا طریقہ کار تبدیل کیا۔ عمران خان کا انکوائری کمشن کی رپورٹ قبول کرنا خوش آئند ہے۔ پی ٹی آئی انتخابی اصلاحات کے معاملے پر آگے بڑھے۔ اچھی بات ہے عمران خان نے کمشن کا فیصلہ قبول کیا۔ چاہتے ہیں پارلیمنٹ سمیت تمام ادارے چلتے رہیں۔ رپورٹ کے بعد حکومت کی گردن میں سریا نہیں آنا چاہئے۔ حکومت سے درخواست ہے کہ رپورٹ کے بعد رویہ مثبت رکھے۔ پاکستان میں جمہوریت کی عمر 12 سال ہے۔ آصف زرداری نے انتخابات کو آر اوز کا الیکشن قرار دیا تھا۔ کمشن کی رپورٹ کو تسلیم کیا لیکن اپنے مؤقف پر قائم ہیں کہ الیکشن آر اوز کے تھے۔ عمران خان نے طاہر القادری سے مل کر سسٹم کیلئے خطرہ پیدا کیا۔ طے ہوا تھا کہ فریقین جوڈیشل کمشن کا فیصلہ قبول کرینگے۔ سندھ حکومت میں مزید تبدیلیاں لائیں گے۔ جمہوریت لولی لنگڑی نہیں ہوتی۔ کسی وقت بھی حالات بدل سکتے ہیں جمہوریت کو خطرہ ہو گا۔ الطاف حسین بادشاہ ہیں، کبھی ناراض ہو جاتے ہیں کبھی مان جاتے ہیں۔ ہم فرینڈلی اپوزیشن نہیں جمہوریت سے فرینڈلی ہیں۔ جب بھی جمہوریت کے حوالے سے خطرہ ہوا نواز شریف کے ساتھ ہونگے۔ ہم اصلاحات میں کام کرینگے۔