مظفر آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں راجہ فاروق حیدر خان کو وزیراعظم بنانے کی قرارداد منظور کرلی گئی۔ قرارداد وزیراعظم نوازشریف کو بھیج دی گئی ہے۔ اجلاس میں تمام 31 نومنتخب ارکان نے شرکت کی تاہم حتمی منظوری وزیر اعظم نواز شریف دیں گے۔ علاوہ ازیں خواتین کی نشستوں کیلئے سحرش خان، نسیمہ وانی، ناصرہ خان کو نامزد کیا گیا۔ اے این این کو مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں طویل مشاورت کے بعد پارلیمانی پارٹی وزارت عظمیٰ پر متفق ہوگئی۔ راجہ فاروق حیدر کو نامزد کردیا گیا جبکہ عہدہ صدارت کیلئے سردار خالد ابراہیم اور چوہدری طارق فاروق کے نام زیرغور رہے جس کا فیصلہ مرکزی قیادت پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر کی جنرل الیکشن میں کامیابی پر آزاد کشمیر بھر میں کارکنوں نے اظہار تشکر ریلیوں کا انعقاد کیا۔ مزید برآں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اقوام عالم سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھرپور سیاسی اور سفارتی تعاون فراہم کرنے کی قرارداد کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ دوسری جانب نجی ٹی وی کے مطابق راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ مجھے وزیر اعظم آزاد کشمیر نامزد کر نے کی باتیں من گھڑت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر کی نامزدگی کا اختیار میاں نواز شریف کو ہے، پارلیمانی پارٹی یا کسی بھی سطح پر مجھے وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ نہیں ہوا۔علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ پارلیمانی پارٹی نے مجھے وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ نہیں کیا ، بعض ٹی وی چینلز پر چلنے والی خبر بھی من گھڑت اور بے بنیاد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر کی نامزدگی کا اختیار مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف کے پاس ہے ۔