اسلام آباد (آئی این پی+ آن لائن) الیکشن کمشن کے ممبران کی تقرری کیلئے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس (آج) پیر کی صبح ساڑھے 10 بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا‘ پارلیمانی کمیٹی حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے بھجوائے گئے 24 ناموں میں سے 4 کا انتخاب کریگی اور الیکشن کمشن کے ممبران کی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی (آج) جاری کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمشن کے ممبران کی تقرری کیلئے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس (آج) پیر کی صبح ساڑھے 10 بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا۔ واضح رہے حکومت اور اپوزیشن کے مابین الیکشن کمشن کے ممبران کی تقرری کیلئے ناموں پر اتفاق نہیں ہوسکا تھا جس پر حکومت اور اپوزیشن نے الیکشن کمشن کے ممبران کیلئے چاروں صوبوں سے تین، تین نام سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوائے تھے۔ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر پرویز رشید کی زیر صدارت صبح ساڑھے 10 بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا۔ پارلیمانی کمیٹی میں الیکشن کمشن کے ممبران کی تقرری کیلئے اتفاق رائے نہ ہوسکا تو ووٹنگ کے ذریعے الیکشن کمشن کے ارکان کا انتخاب کیا جائیگا۔ پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کو یکساں نمائندگی حاصل ہے۔ حکومت کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی میں سینیٹر پرویز رشید ‘ زاہد حامد‘ جنید انوار‘ ارشد لغاری‘ ڈاکٹر درشن اور حکومتی اتحادی محمود اچکزئی شامل ہیں جبکہ اپوزیشن کی جانب سے فاروق ستار‘ شاہ محمود قریشی‘ شازیہ مری‘ نواب محمد یوسف تالپور‘ اسلام الدین شیخ اور کبیر محمد شاہی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی الیکشن کمشن ممبران کے انتخاب کے بعد (آج) پیر کو ہی ممبران کی تقرری کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیگی کیونکہ آئین کے مطابق الیکشن کمشن کے ممبران کی تقرری کیلئے دیئے گئے 45 دن کی آئینی مدت (آج) پیر کو ختم ہوجائیگی۔ آن لائن کے مطابق الیکشن کمشن آف پاکستان میں ایک خاتون رکن کی تقرری متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان کی تقرری کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق رائے ہوگیا ہے اور فریقین کی جانب سے 12 ناموں پر مشتمل علیحدہ علیحدہ فہرستیں پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دی گئی ہیں جن میں ہر صوبے کیلئے ایک نام مشترک ہے۔ میڈیا رپوٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بھیجی جانیوالی فہرستوں کے ناموں کی ترتیب مختلف ہوسکتی ہے لیکن ہر صوبے کیلئے ایک نام دونوں فہرستوں میں مشترک ہے۔ فہرستوں میں جو نام مشترک ہیں ان میں ایک خاتون بھی شامل ہیں جو الیکشن کمشن کی رکن بن کر تاریخ رقم کرسکتی ہیں۔ ایک بڑی سیاسی جماعت نے تجویز دی ہے کہ کمشن میں اعلیٰ سطح پر خواتین کی بھی نمائندگی ہونی چاہیے۔ایک اور ذریعے نے انکشاف کیا کہ جن خاتون کا نام فہرست میں شامل ہے ان کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے۔ وہ ایک ریٹائرڈ بیوروکریٹ ہیں اور پہلی اور واحد سیکرٹری ڈیفنس رہنے کا اعزاز رکھتی ہیں۔