لاہور(کامرس رپورٹر) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون نے بروقت ایکسپورٹ کی اجازت نہ دینے کی حکومت کی پالیسی کو مسترد کردیا ہے اور حکام کو تجویز پیش کی ہے کہ فوری طور پر ایک میٹنگ بلائی جائے تاکہ سٹیک ہولڈرز کے تحفظات کا ازالہ کرنے کے لیے حل تلاش کیا جا سکے۔پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک میں اس سال چینی کی پیداوار میں زبردست اضافہ کی وجہ سے گذشتہ کرشنگ سیزن کے اختتام پر 18لاکھ ٹن فاضل چینی کی پیداوار ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک شوگر ملوں کے پاس موجود چینی ایکسپورٹ نہیں ہو جاتی انڈسٹری کسانوں کی گنے کی ادائیگیاں کرنے سے قاصر ہوگی۔ پنجاب میںملوں کے خلاف کسانوں کا احتجاج پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ کرشنگ سیزن کے اختتام تک یہ صورتحال مزید گمبھیر ہوجائے گی۔ترجمان نے کہا کہ چینی کی پیداواری لاگت اور گنے کی پیداوار پر حکومت کا براہِ راست کنٹرول ہے اسی وجہ سے شوگر انڈسٹری کا ہمیشہ سے حکومتی پالیسیوں پر انحصار رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں چینی کی قیمتوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے ایکسپورٹ کے لیے موجود بہت بڑی مقدار کے مقابلے میں صرف3لاکھ ٹن کی ایکسپورٹ کی اجازت کے باوجود انڈسٹری کے لیے سبسڈی کے بغیر چینی ایکسپورٹ کرنا ناممکن ہے۔