لاہور، اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم نوازشریف نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کی معطلی اور ظفر عبداللہ کو قائم مقام چیئرمین ایس ای سی پی تعینات کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ ظفر عبداللہ کی قائم مقام چیئرمین ایس ای سی پی تقرری تین ماہ کیلئے ہو گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ظفر حجازی کیس کا فیصلہ ہونے تک معطل رہیں گے۔ لاہور ہائیکورٹ نے ریکارڈ ٹمپرنگ پر چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کو عہدے سے ہٹانے کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔ درخواست گزار نے مئوقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ایف آئی اے نے ریکارڈ ٹمپرنگ پر ظفر حجازی کیخلاف مقدمہ بھی درج کیا۔ ظفر حجازی گرفتاری کے باوجود چیئرمین ایس ای سی پی کے طور پر تعینات ہیں ، عدالت انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دے ۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ظفر حجازی کے خلاف ایف آئی آر درج ہو چکی اور وہ گرفتار ہو چکے ہیں تو بتایا جائے کہ اب تک انہیں عہدے سے کیوں نہیں ہٹایا گیا اور ان کی جگہ دوسرا چیئرمین کیوں تعینات نہیں کیا گیا؟۔ علاوہ ازیں ظفر حجازی کو ہسپتال سے ایف آئی اے کے دفتر منتقل کر دیا گیا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ظفر حجازی کی طیبعت اب بہتر ہے۔ ٹیسٹ نارمل ہونے پر انہیں پمز سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا۔ ظفر حجازی نے ڈاکٹروں کے مشورے کے باوجود انجیو پلاسٹی سے انکار کر دیا۔ ڈاکٹروں نے انکار پر ظفر حجازی کو ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم کے حکم پر ظفر حجازی معطل ہائیکورٹ نے گرفتاری کے باوجود نہ ہٹانے پر وفاقی حکومت سے جواب مانگ لیا
Jul 25, 2017