اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی)آستانہ عالیہ بھکھی شریف کے سجادہ نشین حضرت علامہ مفتی پیر سید محمد نوید الحسن شاہ مشہدی کی خصوصی دعوت پر اہل سنت وجماعت کی دینی وسیاسی جماعتوں کا اہم اور سربراہی مشترکہ اجلاس آستانہ عالیہ شرقپور شریف کے سجادہ نشین حضرت میاں ولیداحمد شرقپوری کی زیر صدارت گرینڈ ریجنسی ہوٹل اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں پاکستان سنی تحریک کے سربراہ انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری،نظام مصطفی پارٹی پاکستان کے سیکرٹری جنرل میاں خالد حبیب الہٰی ایڈووکیٹ، تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی،تنظیم المدارس پاکستان کے امتحانی بورڈ(صفحہ10بقیہ 21)
کے چیئرمین مولانا غلام محمد سیالوی ،آستانہ عالیہ بارو شریف کے سجادہ نشین پیر خواجہ محمد حسن باروی،ڈاکٹر محمد ظفراقبال جلالی ،علامہ نواز بشیر جلالی ،ڈاکٹر محمد عبدالقدوس،مولانا شاداب رضا قادری سمیت دیگر جماعتوں کے قائدین نے بھرپور شرکت کی۔اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ الیکشن میں ایک جھنڈے اور ایک انتخابی نشان کے تحت بھر پور حصہ لیں گے ۔عوام اہل سنت کو مایوس نہیں کریںگے۔اجلاس میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا گیا اور اتحاد اہل سنت کے لیے کئی اہم فیصلے ہوئے اور یہ اجلاس آئندہ الیکشن میں اہل سنت کی سیاسی برتری کے لیے پیش خیمہ ثابت ہوگا۔اجلاس میں سنی قائدین نے الیکشن میں اہل سنت کے ووٹ کو تقسیم ہونے سے بچانے کے جامع فارمولہ طے کرلیا ہے ۔آخر میں میڈیا نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا گیا کہ سپریم کورٹ پانامہ کیس جلد از جلد جامع طریقے سے انجام تک پہنچائے تاکہ معیشت پر چھائے بے یقینی کے بادل چھٹ سکیں۔امریکہ ،بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ پاکستان کے لیے شدید خطرہ ہے ۔مگر ہمارے حکمران مکین گنبد خضریٰ سے بھیک مانگنے کی بجائے امریکہ اور اسرائیل سے تعلقات بڑھا رہے ہیں۔حکومت بارڈر پر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے جامع پالیسی ترتیب دے صرف دفترخارجہ میں احتجاج پر اکتفا نہ کرے۔مزید کہا کہ موجودہ حکومت پر تمام زوال غازی ممتاز حسین قادری کی پھانسی دینے کی وجہ سے آرہا ہے اور ہر آنے والا دن حکمرانوں پر بہت بھاری ہوگا۔بیت المقدس کی تالا بندی پر مسلم حکمرانوں کی خاموشی ناقابل سمجھ اورناقابل برداشت ہے ۔بیت المقدس کی آزادی کے لئے اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی جائے ۔اور انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ختم نبوت کا مضمون ہر کلاس کے نصاب میں شامل کیا جائے ۔آخر میں ملک وملت کی سلامتی اور اتحاد اہل سنت کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔
اہلسنت جماعتیں