پشاور(بیورو رپورٹ)نگران وزیر اعلیٰ خیبرپی کے جسٹس (ر) دوست محمد خان نے ڈپٹی کمشنر پشاور کے غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لیتے ہوئے اسے بھونڈا مذاق قرار دیا اور کہا کہ ڈپٹی کمشنر کے بیان نے شہریوں کو بلاوجہ خوف و ہراس میں مبتلا کردیا ہے جبکہ اصل میں رائے دہندگان کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ ہائوس سے جاری بیان کے مطابق پولیس کے تربیت یافتہ، جدید اسلحہ اور دیگر ضروری سامان سے لیس دستوں کے علاوہ ایف سی کے دستے تعینات کئے گئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ پاک آرمی کے جوان ہر پولنگ سٹیشن پر ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے چاق و چوبند کھڑے ہیں جو سول انتظامیہ کی مدد کیلئے موجود رہیں گے اور گشت پر بھی ہوں گے۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سیکر ٹریٹ میں کابینہ کا اجلاس بھی ہوا جس میں آئی جی پی ،تمام صوبائی سیکرٹریز اور ہر ریجن کے انتظامی اور پولیس افسروں نے شرکت کی جس کے دوران سکیورٹی اور دیگر اہم اُمور پر تفصیلی بحث ہوئی اور پولنگ کے دن سکیورٹی کو فُل پروف بنانے سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے جن کو باقی صوبوں سے بہترین گرد انا گیا جوکہ اس سے قبل کسی بھی الیکشن پر اس اعلیٰ پائے کے انتظامات کو بہترین گرد انا گیا۔ سول اور ملٹری حکام کے مابین مکمل ہم آہنگی پائی گئی اور عوام کے جان و مال کی مکمل حفاظت اولین ترجیح دی گئی ہے لہٰذا ڈی سی پشاور کو اس قسم کی غیر ذمہ دارانہ بیان پرشو کاش نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ کیوں نہ اس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے نیز اس قسم کی پالیسی بیان سے پہلے بھی تمام سرکاری افسران کو منع کیا گیا ہے لہٰذا یہ اس سرکاری سر کلر کی خلاف ورزی ہے۔ واضح رہے کہ پیر کے روز ڈپٹی کمشنر پشاور؍ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر عمران حامد شیخ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات 2018 کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے پیش نظر ایک ہزار کفن پہلے ہی سے تیار کئے گئے ہیں۔