ایک کروڑ خواتین‘ 10 لاکھ سرکاری ملازم‘ 40 ہزار عازمین حج ووٹ نہیں ڈال سکیں گے

کراچی +اسلام آباد (سٹاف رپورٹر +صباح نیوز ) حکومتی اعلانات اور کروڑوں روپے کی اشتہاری مہم کے باوجود آج ایک کروڑ سے زائد خواتین اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کرسکیں گی۔دستاویز کے مطابق الیکشن کمیشن مرد اور خواتین ووٹرز کی تعداد میں فرق ختم نہ کرسکا اور 80 لاکھ خواتین کے شناختی کارڈز بھی نہیں بن سکے ہیں۔ 2013 ء کے عام انتخابات میں مرد اور خواتین رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں ایک کروڑ 9 لاکھ 95 ہزار 142 کا فرق تھا‘ 25 جولائی 2018ء کو ہونے والے عام انتخابات میں یہ فرق ایک کروڑ 24 لاکھ تک ہو گا سب سے زیادہ صنفی فرق پنجاب میں 66 لاکھ 87 ہزار 116‘ سندھ میں 24 لاکھ 82 ہزار 444‘ خیبر پختونخوا میں 20 لاکھ 95 ہزار 363‘ بلوچستان میں 6 لاکھ 72 ہزار 966‘ فاٹا میں 5 لاکھ 5 ہزار 650 اور اسلام آباد میں 49 ہزار578 ہے۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی کوتاہی یا غیر ذمہ داری کی وجہ سے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں 10 لاکھ سرکاری ملازمین حق رائے دہی استعمال نہیں کر سکیں گے ایک اندازے کے مطابق صرف کراچی میں حق رائے دہی استعمال نہ کر سکنے والے سرکاری ملازمین کی تعداد 65 سے 70 ہزار ہو گی۔ اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہو گی کہ سرکاری ملازمین دیگر اہل وطن سے پولنگ سٹیشنوں پر ان کا حق رائے دہی استعمال کروا رہے ہوں گے اور ووٹ ڈالنے مطلوبہ پولنگ سٹیشن پر پہنچنا ان کیلئے ناممکن ہو گا۔ انتخابی عملے میں شامل کئی افراد نے اعتراف کیا کہ وہ پوسٹل بیلٹنگ کے طویل طریقہ کار ہی سے لاعلم ہیں۔40 ہزار عازمین حج بھی ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔حج آپریشن کے ذریعے25 جولائی تک 40 ہزار سرکاری و نجی سکیم کے عازمین حج سعودی عرب پہنچ جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...