لاہور (فرخ سعید خواجہ) الیکشن 2018ء کے نتائج پر پوری قوم کی نظریں لگ گئی ہیں۔ (آج) بدھ کی رات تک الیکشن کے نتائج سامنے آ جائیں گے۔ کون جیتے گا اور کون ہارے گا اس کا فیصلہ ووٹروں نے کرنا ہے لیکن ایک بات طے ہے کہ اس الیکشن میں بڑے بڑے برج اُلٹ جائیں گے۔ مسلم لیگ (ن)، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں کے بڑے بڑے رہنمائوں کی عوامی مقبولیت دائو پر لگ چکی ہے۔ خیبر پی کے میں قومی اسمبلی کی 39نشستوں میں جن حلقوں میں پارٹی کے بڑے قائدین میدان میں ہیں ان میں این اے 2سوات سے مسلم لیگ (ن) کے پی کے کے صدر امیر مقام کا مقابلہ پی ٹی آئی کے حیدر علی خان سے ہے۔ این اے 3سوات میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہبازشریف کا مقابلہ پی ٹی آئی کے سلیم رحمان کے ساتھ ہو گا۔ میاں شہبازشریف لاہور کے حلقہ این اے 132میں پی ٹی آئی کے منشا سندھو اور پیپلزپارٹی کی ثمینہ خالد گھرکی سے مقابلہ کریں گے۔ این اے 192ڈیرہ غازیخان میں شہبازشریف کے مدمقابل پی ٹی آئی کے سردار محمد خان لغاری ہوں گے جبکہ کراچی کے حلقہ این اے 249میں میاں شہبازشریف کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا امیدوار ہیں۔ این اے 7دیر میں متحدہ مجلس عمل کے رہنما امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا مقابلہ پی ٹی آئی کے محمد بشیر خان اور مسلم لیگ (ن) کی ثوبیہ شاہد کے ساتھ ہو گا۔ این اے 8مالاکنڈ میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مقابلہ پی ٹی آئی کے جنید اکبر اور اے این پی کے انعام اللہ خان کے ساتھ ہو گا۔ بلاول بھٹو زرداری کے لاڑکانہ این اے 200میں مقابلے میں پی ٹی آئی کی حلیمہ بھٹو اور ایم ایم اے کے راشد محمود سومرو ہیں جبکہ کراچی میں این اے 246میں مسلم لیگ (ن) سندھ کے جنرل سیکرٹری سلیم ضیائ، پی ٹی آئی کے عبدالشکور شاد، ایم کیو ایم کے محفوظ یار خان کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ این اے 15ایبٹ آباد میں قومی اسبملی کے ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباس کا پی ٹی آئی کے علی اصغرخان اور ایم ایم اے کے فضل الرحمن کے ساتھ مقابلہ ہو گا۔ این اے 17ہری پور میں پی ٹی آئی کے جنرل ایوب خان کے پوتے، گوہر ایوب خان کے صاحبزادے عمر ایوب خان کا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی بابر نواز خان کے ساتھ ہو گا۔ این اے18صوابی میں کے پی کے اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر کا مقابلہ اے این پی کے محمد اسلام خان، ایم ایم اے کے فضل علی اور مسلم لیگ (ن) کے سجاد احمد سے ہو رہا ہے۔ این اے 21مردان میں سابق وزیراعلیٰ کے پی کے اور اے این پی کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی کا مقابلہ پی ٹی آئی کے سابق وزیر محمد عاطف اور ایم ایم اے کے شجاع الملک سے ہو گا۔ این اے 23چارسدہ میں قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپائو کا مقابلہ اے این پی کے گلزار احمد خان اور ایم ایم اے کے حاجی ظفرعلی خان کے ساتھ ہو گا۔ این اے 24چارسدہ میں اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے فضل محمد خان اور ایم ایم اے کے مولانا گوہر شاہ کے ساتھ ہو گا۔ این اے 25نوشہرہ میں سابق وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کا مقابلہ اے این پی کے ملک جمعہ خان کے ساتھ ہو گا۔ یہاں آزاد امیدوار کی حیثیت سے عائشہ گلالئی بھی امیدوار ہیں۔ این اے 29 پشاور میں مسلم لیگ (ن) کے پی کے صدر امیر مقام، پی ٹی آئی کے ناصر خان، اے این پی کے ارباب کمال احمد اور ایم ایم اے کے نعیم جان مدمقابل ہیں۔ این اے 31پشاور میں اے این پی کی مرکزی نائب صدر حاجی غلام احمد بلور اور پی ٹی آئی کے شوکت علی کے ساتھ ہو گا۔ ایم ایم اے نے محمد صدیق الرحمان پراچہ کو یہاں میدان میں اتارا ہے۔ این اے 34کرک سے مسلم لیگ (ن) کے پی کے کے جنرل سیکرٹری رحمت سلام خٹک اور پی ٹی آئی کے شاہد احمد کا مقابلہ ہو گا۔ اس حلقے میں ایم ایم اے اور اے این پی نے کوئی امیدوار نہیں دیا ہے۔ البتہ چند آزاد امیدوار موجود ہیں۔ این اے 34کرک میں پیپلزپارٹی کے نوابزادہ محسن علی خان اور ایم ایم اے کے مرزا قیصر خان میں جوڑ پڑے گا۔ این اے 35کرک میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور ایم ایم اے کے رہنما و سابق وزیراعلیٰ کے پی کے اکرم خان درانی میں مقابلہ ہو گا۔ این اے 38ڈیرہ اسماعیل میں متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، اے این پی کے رہنما علی امین گنڈاپور اور پیپلزپارٹی کے فیصل کریم کنڈی کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ این اے 39ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی مولانا فضل الرحمن میدان میں ہیں یہاں بھی فیصل کریم کنڈی آزاد حیثیت میں اور پی ٹی آئی کے محمد یعقوب ان کے سامنے ہیں۔ سندھ میں بڑے مقابلے این اے 200لاڑکانہ میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا سامنا کرنے کے لئے پی ٹی آئی کی حلیمہ خان اور ایم ایم اے کے راشد محمود سورو، این اے 213 میں آصف علی زرداری اور جی ڈی اے کے سردار شیر محمد رند بلوچ کے درمیان مقابلہ ہو گا یہاں سے مسلم لیگ (ن) کے سید غلام محی الدین شاہ اور پی ٹی آئی کے فاروق احمد بھی امیدوار ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ جی ڈی اے کی جانب سے این اے 208خیرپور میں پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ کے آمنے سامنے ہیں۔ ایک اور سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم بھی جی ڈی اے کی ٹکٹ پر این اے 219میرپور خاص اور این اے 220تھرپارکر سے امیدوار ہیں۔ این اے 219میں ان کا مقابلہ پیپلزپارٹی کے میرمنور علی تالپور کریں گے جوکہ فریال تالپور کے شوہر اور آصف زرداری کے بہنوئی ہیں جبکہ این اے 220میں پیپلزپارٹی کے نواب یوسف تالپور اور پی ٹی آئی کے مخدوم شاہ محمود قریشی ان کے مدمقابل ہیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی این اے 221سے بھی امیدوار ہیں جہاں ان کا مقابلہ پیپلزپارٹی کے پیر نور شاہ گیلانی سے ہے۔ این اے 209 خیر پور میں جی ڈی اے کے پیر صدر الدین شاہ اور پیپلز پارٹی کے پیر سید فضل علی شاہ گیلانی کے ساتھ ہو گا ۔ این اے 228 ٹنڈو محمد خان میں پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر کا مقابلہ جی ڈی اے کے میر علی نواز تالپور کے ساتھ ہو گا ۔این اے 234 دادو میں سندھ کے ایک اور سابق وزیراعلیٰ لیاقت علی جتوی پی ٹی آئی اور ان کے مقابلے میں عرفان لغاری پیپلز پارٹی کی طرف سے آمنے سامنے ہوں گے این اے 227 حیدر آباد میں جمعیت علماء پاکستان نورانی کے سربراہی ابوالخیر محمد زبیر اور ایم کیو ایم کے صلاح الدین کے درمیان ہتھ جوڑی ہو گی ۔ این اے 230 بدین میں سابق سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور پیپلز پارٹی کے حاجی رسول بخش چانڈیو سخت مقابلہ وگا این اے 242 کراچی میں متحدہ مجلس عمل کے مولانا اسد اللہ بھٹو اور ایم کیو ایم کی کشور زہرا میں کاٹنے دار مقابلہ ہے این اے 243 کراچی میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران کا مقابلہ پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق ڈپٹی سپکیر سندھ اسمبلی سیدہ شہلا رضا اور ایم کیو ایم کے سید علی رضا کے ساتھ ہوگا این اے 244 کراچی میں سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے عبدالرؤف صدیقی کے درمیان مقابلہ ہو گا پی ٹی آئی کے سید علی حیدر زیدی اور پیپلز پارٹی کے وقار اختر پگانوالہ بھی یہاں سے امیدوار ہیں ۔ہ این اے 245 میں ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار، پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عامر حسین اور مسلم لیگ ن کے خواجہ طارق نذیر میں کاٹنے دار مقابلہ ہوگا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے حلقہ این اے 52 میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چودھری، پی ٹی آئی کے راجہ خرم شہزاد اور پیپلز پارٹی کے افضل کھوکھر جبکہ این اے 53 میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور پی ٹی آئی کے چیئرمیں عمران خان میں ہتھ جوڑی ہو گی۔ این اے 54 میں پی ٹی آئی کے اسد عمر اور مسلم لیگ (ن) کے انجم وکیل خان میں مقابلہ ہوگا۔ این اے 55 اٹک میں مسلم لیگ (ن) کے شیخ آفتاب اور پی ٹی آئی کے میجر (ر) طاہر صادق کے درمیان کاٹنے دار مقابلہ ہو گا۔ این اے 57 راولپنڈی میں شاہد خاقان عباسی اور پی ٹی آئی کے صداقت عباسی میں ہتھ جوڑی ہو گی این اے 58 راولپنڈی میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور مسلم لیگ (ن) کے راجہ جاوید اخلاص میں کاٹنے دار مقابلہ ہو گا یہاں پی ٹی آئی کے امیدوار محمد عظیم ہیں این اے 59 میں سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، مسلم لیگ (ن) کے انجینئر قمر السلام اور پی ٹی آئی کے غلام سرور خان میں سخت مقابلہ ہو گا۔ این اے 62 راولپنڈی میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اور مسلم لیگ (ن) کے بیرسٹر دانیال چودھری میں کاٹنے دار مقابلہ ہوگا۔ این اے 63 میں چودھری نثار علی خان اور پی ٹی آئی کے غلام سرور خان میں سخت مقابلہ ہوگا۔ این اے 65 چکوال میں سابق نائب وزیراعظم اور ق لیگ پنجاب کے صدر چودھری پرویز الٰہی مسلم لیگ (ن) کے محمد شفیق ملک اور آزاد امیدوار سردار منصور حیات ٹمن سے مقابلہ ہوگا۔ این اے 67 جہلم میں مسلم لیگ (ن) کے راجہ مطلوب مہدی اور پی ٹی آئی کے فواد چودھری کا آمنا سامنا ہو گا۔ این اے 68 گجرات میں چودھری ظہور الٰہی شہید کے پوتے اور چودھری وجاہت حسین کے نوجوان صاحبزادے حسین الٰہی کا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے جہاندیہ امیدوار نوابزادہ غضنفر گل سے ہوگا این اے 69 گجرات میں چودھری پرویز الٰہی اور ان کے کزن مسلم لیگ (ن) کے امیدوار چودھری مبشر حسین کے ساتھ کاٹنے دار مقابلہ ہوگا۔ این اے 70 گجرات میں مسلم لیگ (ن) کے جعفر اقبال اور پیپلز پارٹی کے قمر الزمان کائرہ میں کانٹے دار مقابلہ ہوگا ۔این اے 73 سیالکوٹ میں مسلم لیگ (ن) کے خواجہ محمد آصف اور پی ٹی آئی کے عثمان ڈار کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہوگا این اے 78 نارووال میں سابق وزیر داخلہ احسن اقبال اور پی ٹی آئی کے رہنما گلوکار ابرار الحق میں ہتھ جوڑی ہو گی۔ این اے 80 گوجرانوالہ میں سابق وفاقی وزیر مسلم لیگ (ن) کے محمود بشیر ورک اور پی ٹی آئی کے طارق محمود کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ این اے 81 گوجرانوالہ میں سابق وفاقی وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خرم دستگیر خان اور پی ٹی آئی کے چودھری محمد صدیق آمنے سامنے ہوں گے ۔ این اے 82 میں سابق وفاقی وزیر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حاجی عثمان ابراہیم کا مقابلہ پی ٹی آئی کے علی اشرف اور تحریک لبیک پاکستان کے شہباز خان کے ساتھ ہوگا این اے 83 گوجرانوالہ میں پی ٹی آئی کے امیدوار رانا نذیر احمد خان کا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے ذوالفقار احمد سے ہوگا این اے 86 منڈی بہاؤالدین میں مسلم لیگ (ن) کے ناصر اقبال بوسال اور پی ٹی آئی کے نذر محمد گوندل میں کاٹنے دار مقابلہ ہو گا این اے 89 سرگودھا میں سابق وزیر مملکت مسلم لیگ (ن) کے محسن نواز رانجھا کا مقابلہ پی ٹی آئی کے اسامہ احمد میلہ سے ہوگا۔ این اے 90 سرگودھا میں مسلم لیگ (ن) کے چودھری حامد حمید، پی ٹی آئی کے نادیہ عزیز اور پیپلز پارٹی کے تسنیم قریشی کے درمیان مقابلہ ہوگا این اے 93 خوشاب میں مسلم لیگ (ن) کی سمیرا ملک اور پی ٹی آئی کے عمر اسلم خان میں کاٹنے دار مقابلہ ہوگا این اے 95 میانوالی میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور مسلم لیگ (ن) کے عبیداللہ خان شادی خیل میں مقابلہ ہوگا این اے 100 چنیوٹ میں مسلم لیگ (ن) کے قیصر احمد شیخ اور پی ٹی آئی کے ذوالفقار علی شاہ آمنے سامنے ہوں گے این اے 106 فیصل آباد میں پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور پی ٹی آئی کے نثار احمد میں کاٹنے دار مقابلہ ہوگا۔ این اے 108 فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) کے عابدشیر علی اور پی ٹی آئی کے فرخ حبیب این اے 113 ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مسلم لیگ (ن) کے چودھری اسد الرحمان اور پی ٹی آئی کے ریاض فتیانہ این اے 117 ننکانہ صاحب میں سابق وفاقی وزیر مسلم لیگ (ن) کے چودھری برجیس طاہر، پی ٹی آئی کے بلال احمد ورک اور آزاد امیدوار طارق باجوہ کے درمیان کاٹنے دار مقابلہ ہوگا۔ این اے 120 شیخوپورہ میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا تنویر حسین اور پی ٹی آئی کے علی اصغر چودھری جبکہ این اے 121 شیخوپورہ میں مسلم لیگ (ن) کے میاں جاوید لطیف، پی ٹی آئی کے محمد سعید ورک اور آزاد امیدوار خرم منور منج میں مقابلہ ہوگا این اے 124 لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے میاں حمزہ شہباز اور پی ٹی آئی کے نعمان قیصر این اے 125 میں مسلم لیگ (ن) کے وحید عالم خان اور پی ٹی آئی کی ڈاکٹر یاسمین راشد، این اے 129 میں سیکرٹری اسمبلی سردار ایاز صادق اور پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان، این اے 130 میں مسلم لیگ (ن) کے خواجہ احمد حسان اور پی ٹی آئی کے شفقت محمود، این اے 131 میں عمران خان اور خواجہ سعید رفیق کے درمیان کاٹنے دار مقابلے ہوں گے این اے 132 میں مسلم لیگ (ن) کے میاں شہباز شریف کے سامنے پی ٹی آئی کے منشا سندھو اور پیپلز پارٹی کی ثمینہ خالد گھرکی کی قسمت آزمائی کریں گی۔ این اے 140 قصور مسلم لیگ (ن) کے ران حیات خان اور پی ٹی آئی کے سردار طالب نکئی میں سخت مقابلہ ہوگا این اے 141 اوکاڑہ میں مسلم لیگ (ن) کے ندیم عباس دبیرہ اور پی ٹی آئی کے سید صمصام بخاری، این اے 143 اوکاڑہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں منظور وٹو آزاد کا مسلم لیگ ن کے راؤ اجمل خان سے کاٹنے دار مقابلہ ہوگا این اے 147 ساہیوال مسلم لیگ (ن) کے سید عمران احمد شاہ اور پی ٹی آئی کے نوریز شکور کے درمیان این اے 151 خانیوال مسلم لیگ (ن) کے محمد خان ڈاھا اور پی ٹی آئی کے احمد یار ہراج، این اے 156 ملتان پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی، مسلم لیگ (ن) کے عامر سعید انصاری اور آزاد امیدوار تنویر الحسن گیلانی کے درمیان مقابلہ ہوں گے این اے 157 ملتان میں پیپلز پارٹی کے سید علی موسیٰ گیلانی، مسلم لیگ (ن) کے عبدالغفار ڈوگر اور پی ٹی آئی کے مخدوم زین قریشی کے درمیان مقابلہ ہے سید علی موسیٰ اور زین قریشی بالترتیب سید یوسف رضا گیلانی اور مخدوم شاہ محمود قریشی کے صاحبزادگان میں این اے 158 ملتان سے سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی مسلم لیگ (ن) کے سید جاوید علی شاہ اور پی ٹی آئی کے محمد ابراہیم خان کے ساتھ مقابلے میں این اے 164 وہاڑی سے مسلم لیگ (ن) کی بیگم تہمینہ دولتانہ اور پی ٹی آئی کے چودھری طاہر اقبال، این اے 67 بہاولنگر مسلم لیگ زیڈ کے سربراہ اعجاز الحق، مسلم لیگ (ن) کے عالم داد لالیکا، آزاد امیدوار شوکت علی لالیکا اور پی ٹی آئی کے امیدوار میاں ممتاز احمد متیانہ کے درمیان جبکہ این اے 169 بہاولنگر میں اعجاز الحق اور مسلم لیگ (ن) کے نور الحسن تنویر میں کاٹنے دار مقابلے ہوں گے این اے 170 بہاولپور میں مسلم لیگ (ن) کے بلیغ الرحمن ایم ایم اے ڈاکٹر سید وسیم اختر اور پی ٹی آئی کے ملک فاروق اعظم کے درمیان جبکہ این اے 171 بہاولپور میں مسلم لیگ (ن) کے میاں ریاض حسین پیرزادہ اور پی ٹی آئی کے چودھری نعیم الدین وڑائچ کے درمیان این اے 172 بہاولپور میں مسلم لیگ ق کے چودھری طارق بشیر چیمہ اور مسلم لیگ (ن) کے چودھری سعود مجید میں سخت مقابلے ہوں گے۔ این اے 177 رحیم یار خان میں پی ٹی آئی کے غلام خسرو بخیتار، پیپلز پارٹی کے مخدوم شہاب الدین اور مسلم لیگ (ن) کے مخدوم معین الدین جبکہ این اے 190 ڈیرہ غازی خان میں پی ٹی آئی کے سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ اور آزاد امیدوار امجد فاروق خان کھوسہ کے درمیان این اے 191 ڈیرہ غازی خان میں مسلم لیگ (ن) کے سردار اویس لغاری اور پی ٹی آئی کی زرتاج گل۔ این اے 192 ڈیرہ غازی خان میں مسلم لیگ (ن) کے میاں شہباز شریف اور پی ٹی آئی کے سردار عرفان لغاری میں کاٹنے دار مقابلے ہوں گے۔
اسلام آباد( محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) آج قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے لئے بڑے انتخابی دنگل ہوں گے، عمران خان قومی اسمبلی کی 5، شہباز شریف 4قومی اور 2 صوبائی، بلاول بھٹو 3قومی اسمبلی کی نشستوں پر الیکشن لڑیں گے، شاہد خاقان عباسی، محمود خان اچکزئی، مولانا فضل الرحمان اور اعجاز الحق 2، 2نشستوں پر میدان میں اتریں گے، چوہدری نثارعلی خان 2قومی اور 2صوبائی، چوہدری پرویز الٰہی 2 قومی اور ایک صوبائی، میاں منظور وٹو 2 قومی ایک صوبائی، جمشید دستی قومی اسمبلی کی 4 اور ایک صوبائی جبکہ عائشہ گلالئی قومی اسمبلی کی 4 نشستوں پر الیکشن لڑیں گی۔ مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 53 اسلام آباد اوراین اے 57پر انتخاب لڑیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان قومی اسمبلی کے پانچ حلقوں این اے 53 اسلام آباد، این اے 95میانوالی، این اے 131لاہور، این اے 243کراچی ایسٹ اور این اے 35بنوں سے الیکشن میں حصہ لیں گے، پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو قومی اسمبلی کی تین نشستوں این اے 200لاڑکانہ، این اے 246کراچی سائوتھ اور این اے 8مالاکنڈ سے میدان میں اتریں گے، سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان دو قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 59اور این اے 63جبکہ دو صوبائی کے حلقوں پی پی 10اور پی پی 12سے میدان میں اتریں گے۔ پاکستان تحریک کے رہنما غلام سرور خان قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 59اور این اے 63سے میدان میں اتریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف قومی اسمبلی کے چار حلقوں این اے 132لاہور، این اے 192ڈیرہ غازی خان، این اے 249کراچی ویسٹ اور این اے 3سوات جبکہ دو صوبائی کے حلقوں پی پی 164 اور پی پی 165پر الیکشن لڑیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی قومی اسمبلی کے 3 حلقوں این اے 156ملتان، این اے 220عمر کوٹ اور این اے 221تھرپار جبکہ دو صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی217سے میدان میں اتریں گے۔ پاکستان تحریک انصاف گلالئی کی سربراہ عائشہ گلالئی قومی اسمبلی کے چار حلقوں این اے 53اسلام آباد، این اے 231سجاول، این اے 25نوشہرہ اور این اے 161لودھراں سے الیکشن میں حصہ لیں گی۔عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی قومی اسمبلی چار حلقوں این اے 182، 185، 184اور189اورصوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 276سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ مسلم لیگ (ق) کے مرکزی سینئر رہنما چوہدری پرویز الٰہی قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 65 اور 69 جبکہ صوبائی حلقے پی پی 30سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری قومی اسمبلی کی نشست این اے 67جہلم اور صوبائی نشست پی پی 27سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد قومی اسمبلی کے این اے 62راولپنڈی سے انتخاب میں حصہ لیں گے این اے 60پر انتخاب ملتوی ہو چکا ہے ۔متحدہ مجلس عمل کے امیدوار میاں محمد اسلم قومی اسمبلی کے دوحلقوں این اے 53 اور 54 اسلام آباد سے میدان میں اتریں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء طاہر صادق خان این اے 55اور56 اٹک اور صوبائی نشست پی پی 3سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق قومی اسمبلی کی دونشستوں این اے 167بہاولنگر اوراین اے 169سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سید ہارون احمد قومی اسمبلی کے دوحلقوں این اے 184اور186جبکہ دو صوبائی نشستوں پی پی 272اورپی پی275سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ میاں منظور وٹو قومی اسمبلی کے دوحلقوں این اے 143اور144اوکاڑہ جبکہ صوبائی نشست پی پی 186سے میدان میں اتریں گے اسی طرح مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 106اورصوبائی نشست پی پی 113سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز قومی اسمبلی کی نشست این اے 124اورصوبائی نشست پی پی 146لاہور سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان قومی اسمبلی کے دوحلقوں این اے 38اوراین اے 39سے میدان میں اتریں گے۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار اکرم خان درانی قومی اسمبلی کی نشست این اے 35اورصوبائی نشست پی کے 90سے الیکشن لڑیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک قومی اسمبلی کی نشست این اے 25اور صوبائی نشست پی کے 61سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاورق ستار قومی اسمبلی کے دوحلقوں این اے 245کراچی ایسٹ اور این اے 247کراچی سائوتھ سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی قومی اسمبلی کی دونشستوں این اے 263قلعہ عبداللہ اور این اے 265کوئٹہ سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما انجینئر امیر مقام قومی اسمبلی کے دوحلقوں این اے 2سوات اور این اے 29پشاور جبکہ دوصوبائی نشستوں پی کے 2 اور پی کے 4سوات سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر خان قومی اسمبلی کی نشست این اے 21مردان اور صوبائی نشست پی کے 53سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر قومی اسمبلی کی نشست این اے 18صوابی اور پی کے 44 سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق قومی اسمبلی کی نشست این اے 131 اور صوبائی نشست پی پی 168سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔