نیب کا ایل این جی سیکنڈل میں جام کمال کو طلب کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل) نیب حکام کے مطابق چیئرمین نیب کی اجازت کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو ایل این جی سکینڈل میں طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایل این جی سکینڈل میں اربوں روپے کی لوٹ مار کے وقت جام کمال وزیر مملکت برائے پٹرولیم تھے اور شاہد خاقان عباسی کے دست راست اور انتہائی قریبی ہونے کے علاوہ ماتحت وزیر پٹرولیم بھی تھے۔ نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ ایل این جی سکینڈل میں وزارت پٹرولیم کے سابق سیکرٹری عابد سعید اور اعلیٰ افسر مبین صولت کے وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ جب ایل این جی ٹرمینل پورٹ قاسم میں تنصیب کیا جا رہا تھا تو وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال وزیر مملکت پٹرولیم تھے۔ اس لئے ان سے اہم سوالات پوچھنے ہیں۔ اس کے علاوہ جام کمال نے بطور وزیر مملکت چھپ کر اور خاموشی کے ساتھ آئل کمپنی مول (mol) کے ہیڈکوارٹر ھنگری کا خفیہ دورہ بھی کیا تھا۔ اس بات پر بھی جام کمال سے پوچھا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق جام کمال کے علاوہ اوگرا کی چیئرپرسن عظمیٰ عادل کو بھی اسی سکینڈل میں گرفتار کئے جانے کا امکان ہے۔ جبکہ سابق ممبرگیس و اوگرا عامر نسیم کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ جام کمال کا دورہ مول ہیڈکوارٹر ھنگری کے بارے میں پوچھ گچھ ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم پر ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے وقت وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال وزیر مملکت پٹرولیم تھے، اس لئے ان سے اہم سوالات پوچھنے ہیں تاکہ شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی سیکنڈل کیس کی تحقیقات کو آگے بڑھایا جا سکے، جام کمال کی طلبی کے علاوہ اوگرا کی چیئرپرسن عظمیٰ عادل کو بھی اسی سکینڈل میں گرفتار کئے جانے کا امکان ہے جبکہ سابق ممبرگیس و اوگرا عامر نسیم کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔

ای پیپر دی نیشن