لاک ڈائون ‘اٹلی میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ میں اضافہ ہوا، جوہر سلیم

روم (کامرس ڈیسک) ’’COVID-19ـ کے پیشِ نظر ہونے والے لاک ڈائون اور سپلائی چین کے نظام میں رکاوٹوں کے باوجود مالی سال 2019-20میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ میں خاطر خواہ اضافہ ہواہے‘‘ اٹلی میں پاکستان کے سفیر ایچ ای جوہر سلیم نے پاکستانی اور اتالوی میڈیا سے خطاب کرتے ہوے کہا ۔اٹلی 2ٹریلین جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کی آٹھویں بڑی معیشت ہے۔ موجودہ وقت میں کورونا وائرس وبا کی وجہ سے اٹلی کوسنگین حالات کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف نے اٹالین معیشت میں 9-11فیصد کمی دیکھی ہے جبکہ اٹالین سینٹرل بینک نے 9-13فیصد کمی دیکھی۔ سفیر کا کہنا تھا کہ پچھلے سال اٹلی کے ساتھ پاکستان کو 164ملین ڈالرز کا تجارتی خسارہ ہوا تھا جبکہ اس سال کورونا وائرس وبا کے پیشِ نظر پاکستان کو 210ملین ڈالرز تجارتی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے سو تجارتی توازن اس وقت پاکستان کے حق میں بہتر ہے۔ اس سال پاکستان کی اٹلی میں برآمدات 731ملین ڈالرز جبکہ درآمدات 521ملین ڈالرز کی ہوئیں۔ پاکستان کی اٹلی کے لئے بڑی برآمدات میں ٹیکسٹائل، چمڑا، چاول، ایتھانول وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستانی سفیر نے اٹلی کی مارکیٹوں میں پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لئے حکمت عملی بھی تفصیلاً بتائی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپین یونین میں پاکستان کے لئے ترسیلِ زر کا ذریعہ بننے والے ممالک میں اٹلی سب سے آگے ہے۔ مالی سال 2019-20میں اٹلی کی جانب سے ترسیلِ زر میں 29فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو پاکستان کی اپنی ترسیلِ زرسے زائد ہے۔ سفیر کا کہنا تھا کہ سفارت خانے کی جانب سے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاکہ پاکستانی ورکرز COVID-19میں بھی گھر لوٹنے کی بجائے اٹلی میں بہتر طریقے سے کام کر سکیں۔ اس حکمت عملی کی وجہ سے مارکیٹ میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور پاکستانیوں نے دوبارہ کام شروع کر دیا ہے جس کی وجہ سے جون 2020میںترسیلِ زر میں 77فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اٹلی کی حکومت نے غیر رجسٹرڈ پاکستانیوں کو عارضی طور پر بحال رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ لوکل ورکرز کی امداد کی جاسکے اور انتہائی ضروری یا روزمرہ کے معاملات سے نمٹا جا سکے۔ تمام غیر رجسٹرڈ پاکستانی جن کے پاس کاغذات نہیں ہیں اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ سفارت خانہ تمام پاکستانیوں کو ضروری کاغذات پورے کرنے پر اس اسکیم کے تحت سہولت فراہم کر رہا ہے تاکہ وہ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سفارت خانہ لاک ڈائون کے دوران بھی فنکشنل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اٹلی کے ساتھ باہمی تعلقات میں اضافہ کر رہا ہے۔ اس وقت اٹلی پاکستان کو ٹیکسٹائل، چمڑے اور ماربل جیسے سیکٹرز میں ٹیکنیکل مدد فراہم کر رہا ہے۔ پاکستان اس ٹیکنیکل امداد کو مزید شعبوں جیسے ڈیری، لائیو سٹاک، زیتون اور زیتون کی مصنوعات، پلاسٹکس، پروسیسڈ فوڈ اور تعمیراتی شعبے تک بڑھانے کی کوشش میں مصروف ہے۔ دونوں ممالک کا اقتصادی حوالے سے ایک بائی لیٹرل فورم’’ پاک اٹلی جوائنٹ اکنامک کمیشن‘‘ اس سال کے آخر میں روم میں وقوع پذیر ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن