لاہور‘ راولپنڈی (کامرس رپورٹر‘ نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق دائود نے کہا ہے کہ حکومت صنعتکاروں اور تاجروں کو بہترین ترغیبی اور منافع بخش پیکج دے کر برآمدات میں اضافہ اور درآمد ات میں کمی کے ذریعے ملکی معاشی استحکام کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی وجہ سے عالمی بینک کے کاروباری آسانیوں کے انڈیکس میں پاکستان کی پوزیشن 28 پوائنٹس بہتر ہوئی ہے۔ صدر سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری صدر افتخار علی ملک کی سربراہی میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالرزاق دائود نے کہا کہ حکومت معیشت کے استحکام اور صنعتکاری کے فروغ کے لئے بیک وقت مختصر اور طویل مدتی پالیسیوں پر کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نجی شعبے کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور انہوں نے کاروباری برادری کو درپیش مسائل کے فوری حل کیلئے ہدایات جاری کر رکھی ہیں۔ حکومت کی کاروباری دوست پالیسیوں کی وجہ سے کاروباری آسانیوں کے انڈیکس میں پاکستان کی پوزیشن 28 پوائنٹس بہتر ہوئی ہے جو بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی حوصلہ افزا ء اشارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو جاپان، ویتنام اور جنوبی کوریا کے ساتھ ساتھ جنوب مشرقی ایشیائی اور پیسفک مارکیٹس کے ساتھ بھی مربوط کیا جائے گا اور حکومت تجارت کے فروغ کے لئے ان ممالک کے ساتھ بات چیت کرے گی۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کی تمام قابل عمل تجاویز اور جائز مطالبات کو پالیسی سازی کے عمل میں اہمیت دی جائے گی اور ان کی شکایات کے ازالے کے لئے متعلقہ حلقوں کو فوری ضروری ہدایات جاری کی جائیں گی۔ دریں اثناء آر سی سی آئی کے زیر اہتمام ورچوئل انٹرنیشنل فورم سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ حکومت پاکستانی ایکسپورٹرز کے لیے کئی مراعات دے رہی ہے۔ غیر معروف شعبوں اور جغرافیائی مقامات کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ افریقی ممالک کے ساتھ تجارت کے فروغ کے لیے کئی مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹی، کسٹم ڈیوٹی اور ٹیرف میں کمی کی گئی ہے، اب پاکستان سے افریقی ممالک کو مائکرو ویو اون، ریفریجریٹرز کی ایکسپورٹ شروع ہوچکی ہے، کروناوائرس کی وباء کے باعث کئی مسائل کا سامنا ہے تاہم باقی ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی ایکسپورٹس میں صرف چھ فیصد کمی آئی ہے جبکہ باقی ممالک میں یہ ڈبل ڈیجٹ میں ہے۔ اس موقع پر بزنس لیڈر سہیل الطاف، صبور ملک، چیئرمین ریجنل کمیٹی خورشید برلاس، نوشیروان خلیل خان ایگزیکٹو ممبران اور پانچ سو سے زائد ممبران نے ویڈیو لنک کے ذریعے سے بھی شرکت کی۔ عبدالرزاق دائود نے کہا کہ ٹریڈ فورم کے انعقاد پر آر سی سی آئی مبارکباد کا مستحق ہے، باقی چیمبرز کو بھی اس کی تقلید کرنی چایئے، اگلے سال فروری میں کینیا میں افریقہ ٹریڈ فورم پارٹ ٹو منعقد کیا جائے گا۔