اسلام آباد ( نوائے وقت نیوز) سینٹ نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور دیگر کشمیری نظر بند سیاسی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قرارداد کی منظوری دیدی۔ جمعہ کو سینٹ کے اجلاس میں سینیٹر مشاہد حسین سید نے قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان مقبوضہ کشمیر میں دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی حراست اور انہیں آئسولیشن کی سزا دینے کی سخت مذمت کرتا ہے۔ سینٹ آسیہ اندرابی اور مقبوضہ کشمیر کے تمام سیاسی قیدیوں کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتا ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔ سینٹ حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ یہ معاملہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور دیگر عالمی اداروں میں اٹھائے۔ ایوان نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ کوئی بھی حکومت اپنی خوشی سے ادویات کی قیمت میں اضافہ نہیں کرتی، ہم سمجھتے ہیں کہ ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ نہیں ہونا چاہیے تھا، کرونا وائرس کی وجہ سے اس اضافہ کا اطلاق بھی دو اڑھائی مہینے تک نہیں ہو گا، نظرثانی کی کوشش کریں گے، پی ایم ڈی سی کے معاملات بہتر بنانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، اصلاحات لائی جائیں گی،جمعہ کو ایوان بالا میں سینیٹر شیری رحمن اور سینیٹر مشتاق احمد کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے بھی آگے بڑھ کر احساس پروگرام شروع کیا ہے اور اس کا بجٹ 207 ارب روپے رکھا گیا ہے، خیبرپختونخوا میں ہم نے صحت انصاف کارڈ شروع کیا اور مفت علاج کی سہولت سات سے دس لاکھ روپے تک لے جائی جا رہی ہے، غریب اور مزدور طبقے کو اس سے مفت علاج کی سہولت ملے گی۔ اگر 460 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے تو 360 کی قیمتوں میں کمی بھی کی گئی ہے۔ملک میں گیس کی قلت سے متعلق سینیٹر سسی پلیجو اور سینیٹر شیری رحمن کے توجہ دلائو نوٹس پر قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں 60 دن کی توسیع کی منظوری دیدی۔ جمعہ کوسینیٹ کے اجلاس کے دوران کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر محسن عزیز نے تحریک پیش کی جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ 22 کروڑ کی آبادی والے ملک کے دارالحکومت میں ادویات کی ٹیسٹ کی کوئی لیبارٹری نہیں ہے، 2011ء میں اس لیبارٹری کے لئے مختص زمین ڈینٹل کالج کو دیدی گئی، موجودہ حکومت اب یہ لیبارٹری بنائے گی۔وزیر مملکت نے کہا کہ ایک سنٹرل لیب کراچی میں کام کر رہی ہے، ہم پچھلے چالیس سال میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیب نہیں بنا سکے ۔ ہمیں ٹیسٹنگ کے لئے لاہور اور کراچی سے رجوع کرنا پڑتا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلام آباد میں بھی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری ہونی چاہیے،انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پہلی مرتبہ وینٹی لیٹرز اور این 95 ماسک تیار کرنے کا کام شروع کیا ہے اور وینٹی لیٹرز اور ماسک اب ہم برآمد بھی کر سکتے ہیں،ڈپٹی چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے تفتان میں قرنطینہ سینٹر میں لوگوں کو سہولیات کی فراہمی کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ علی محمد خان نے کہا کہ رواں سال پولیو وائرس میں کمی واقع ہوئی ہے اور جنوری میں پولیو کے 19، فروری میں 18، مارچ میں 7 اور اپریل میں 2 کیسز سامنے آئے جبکہ مئی میں پولیو کے مریضوں کی تعداد چار رہی تاہم جون اور جولائی میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے پمز ہسپتال کے ڈاکٹروں کو اپنے اپنے متعلقہ صوبوں میں بھجوانے سے متعلق تحریک استحقاق کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے دور میں نجی دوروں کے اخراجات بھی سرکاری خزانے سے ادا کئے گئے اور عوام کا پیسہ بے دریغ استعمال کیا گیا۔یہ معاملہ زیر سماعت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد اخراجات کم کرنے اور کفایت شعاری کی پالیسی اختیار کی ہے جس پر مکمل عمل کیا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے سیفٹی ادارہ کی طرف سے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی ایک سنجیدہ معاملہ ہے، ہم اپیل میں جائیں گے، یورپ کے لئے پی آئی اے کی پروازیں جلد شروع ہو جائیں گی، پائلٹوں کے معاملے کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے، سپریم کورٹ نے 2018ء میں از خود نوٹس لیا تھا، تصدیق کے دوران 17 پائلٹس سمیت 658 ملازمین کو ملازمتوں سے نکالا گیا ہے، لائسنس اتھارٹی کے پانچ اہلکاروں کو بھی معطل کیا گیا ہے جو بھی اس کام میں ملوث ہوا اس کے خلاف ایکشن ہو گا۔ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہو گی بلکہ اس کی تنظیم نو کی جائے گی اور پی آئی اے کو پائوں پر کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جن لوگوں نے لائسنسوں پر دستخط کئے ان کے خلاف بھی کارروائی ہو گی اور ذمہ داروں کو جواب دہ ہونا پڑے گا۔ آج لولی لنگڑی پی آئی اے 262 ارب روپے کی مقروض ہے۔ 30 اگست تک ہمارے پاس وقت ہے، ہم اپیل میں چلے جائیں گے۔یقیناً یہ پابندیاں ختم ہوں گی اور جلد یہ آپریشن شروع ہو جائے گا۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کفایت شعاری کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، بجٹ سے پہلے ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں ضیافت کا خرچہ انہوں نے اپنی جیب سے ادا کیا۔ سابق وزراء عظم نواز شریف، پرویز اشرف اور شاہد خاقان عباسی نے غیر ملکی دوروں پر کروڑوں روپے خرچ کئے۔ جمعہ کو سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر سیمی ایزدی، سینیٹر محسن عزیز اور سینیٹر عبدالقیوم کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے برطانیہ، امریکہ اور دیگر غیر ملکی دوروں کے اخراجات کی تفصیلات ہیں اور انہوں نے سابق وزرائے اعظم سے کم خرچ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم پرویز اشرف مختصر مدت کے لئے وزیراعظم رہے لیکن ان کے غیر ملکی دوروں کے اخراجات بھی کروڑوں میں ہیں، نواز شریف بادشاہوں کی طرح اخراجات کرتے رہے، شاہد خاقان عباسی نے بھی تھوڑے عرصے میں متعدد غیر ملکی دورے کئے اور ان کے اخراجات سرکاری خزانے سے ادا کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور موجودہ وزراء نے اپنے اخراجات میں نمایاں کمی کی ہیں، اس کی مثال وفاقی وزیر مراد سعید ہیں جو کابینہ کے اجلاسوں میں بھی پینے کے لئے پانی اپنے گھر سے لے کر آتے ہیں۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ 2013ء سے 2018ء کے دوران نواز شریف نے لندن کے 18 دورے کئے جن میں سے اکثریت نجی دوروں کی تھی اور ان کے ایک نجی دورے پر چھ کروڑ روپے سے زائد کا خرچ آیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے حکام کے متعلق سینیٹر شیری رحمن اور سینیٹر مشاہد اللہ کی تحریک استحقاق کا معاملہ نمٹا دیا۔ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی اجلاس میں موجودگی کو یقینی بنائیں گے جس کے بعد ڈپٹی چیئرمین نے تحریک استحقاق کا معاملہ نمٹا دیا۔ سینٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ امتحان کس کی جگہ کس نے بیٹھ کردیا، جس نے کسی کی جگہ بیٹھ کرامتحان دیا اگر اس کے خلاف کارروائی ہوتی ہے تو جس نے اس کی جگہ بیٹھ کر امتحان دیا اس کا بھی لائسنس منسوخ ہوگا اور کرمنل مقدمہ درج ہوگا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ امتحانی طریقہ کار سے متعلق تحقیقاتی بورڈ کی 54 سفارشات دی ہیں، اگر ایوان چاہے گا تو ان سے بھی تجاویز لے کر اسے ٹھیک کریں گے۔ہم اسے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔وزیر ہوا بازی نے کہا کہ لائسنسنگ اتھارٹی پر ہماری پوری نظر ہے اور ذمہ داران کے خلاف ایکشن ہوگا، جن لوگوں نے اس وقت لائسنسز پر دستخط کیے ان کا بھی احتساب ہوگا انہیں بھی جواب دینا پڑے گا۔ پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ 2019ء میں ادویات کی قیتموں میں15فیصد اضافہ ہوا۔ حکومت نے رواں سال بھی ادویات کی قیمتوں میں10فیصد اضافہ کیا۔ حکومت نے دوستوں‘ رشتے داروں کو نوازنے کیلئے پی ایم ڈی سی کو پیش نہیں کیا۔ ادویات کی قیمتوں میں 200سے300فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔کرونا کے دوران ہسپتالوں کو دیئے گئے سامان کی تفصیلات سینٹ کو پیش کر دی گئیں۔ سینٹ میں تحریری جواب پیش کردیا جس میں 2008 سے 2018 تک وزرائے اعظم کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات شامل ہیں۔ تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ یوسف رضا گیلانی نے اپنے دور حکومت میں 48 غیر ملکی دورے کیے جن پر 57 کروڑ 16 لاکھ روپے خرچ ہوئے جب کہ انہوں نے 92 روز کے غیر ملکی دورے کیے اور ان کے وفد میں 2137 افراد ساتھ تھے۔تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم پرویز اشرف نے دور حکومت میں 9 غیر ملکی دوروں پر 10 کروڑ 71 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔ تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں 92 غیر ملکی دورے کیے جن پر ایک ارب 80 کروڑ روپے سے زائد اخراجات آئے، وہ 262 دن غیر ملکی دوروں پر رہے اور ان کے ہمراہ 2390 افراد وفود میں شامل تھے۔جواب میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے متعدد بارلندن کے نجی دورے بھی کیے، انہوں نے 2016 میں لندن کا 48 روز کا نجی دورہ کیا، ان کے لندن کے نجی دورے پر 6 کروڑ 90 لاکھ روپے اخراجات آئے۔وزارت خارجہ کے تحریری جواب کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے دور میں 19 غیر ملکی دورے کیے جن پر 25 کروڑ 95 لاکھ روپے خرچ ہوئے، شاہد خاقان عباسی نے 50 دن کے غیر ملکی دورے کیے۔تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے 2018 میں 6 ممالک کے دورے کیے جن پر صرف 4 کروڑ 56 لاکھ روپے کے اخراجات آئے جب کہ انہوں نے 2018 میں 7 روز کے غیر ملکی دورے کیے اور وفد میں 127 افراد شامل تھے۔