کراچی (این این آئی/ پی پی آئی) سوسائٹی برائے تحفظ حقوق اطفال (اسپارک) کے زیر اہتمام خصوصی SOPمیں ایک سیشن بعنوان "تمبا کو نوشی سے متعلق قانون کیا کہتا ہے ـ"مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا ۔ جس میں سول سوسائٹی کے نمائندوں ،معاون خصوصی وزیر اعلیٰ سندھ برائے انسانی حقوق ویر جی کوہلی ایڈیشنل سیکریٹری لاء ڈپارٹمنٹ طاہرہ پیچو ہو، کاشف بجیر اور پاکستان فٹبال ٹیم کے کپتان صدام حسین،سماجی کارکن کرن زبیر، حارث جدون، معروف صحافی منیر عقیل انصاری، ضیاء قریشی، عبدالصمد تاجی و دیگر نے اظہار خیال کیا۔ سیشن کی ابتداء میں میڈیا منیجر اسپارک محمد کاشف مرزا نے ابتدائی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ (اسپارک) کئی دہائیوں سے تمبا کو نوشی کے خلاف اپنی جدو جہد جاری رکھے ہوئے ہے اسموک فری کراچی کے تحت ہم نے جیلوں خصوصاً بچہ جیل میں بھی آگہی مہم چلائی ۔ ہم پالیسی سازوں سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج ملک میں 22ملین لوگ سگریٹ پیتے ہیں اور روزانہ 1200سے زائد نئے نوجوان تمبا کو نوشی شروع کرتے ہیں۔ تمباکو نوشی کی وجہ سے سالانہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں۔ جو نہایت تشویشناک ہیں اس ضمن میں کئی قانون بھی بنے مگر اچھی طرح عمل پیرا نہ ہونے کی وجہ سے وہ فوائد حاصل نہ کر سکے۔ ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی۔ معاون خصوصی وزیر اعلیٰ سندھ برائے انسانی حقوق ویر جی کوہلی نے کہا کہ آج ہمارے سماج میں شدت پسندی بڑھتی جا رہی ہے جس کی وجہ سے معمولی معمولی باتوں پر تصادم شروع ہو جاتا ہے ہمیں اسکو روکنا ہوگا ۔ 72سالہ تاریخ ہماری نگاہ میں ہے جب آئین معطل ہوتا ہے تو تمام حقوق بھی معطل ہوتے ہیں ۔ اب ہمیں لوگوں کو مایوسی سے نکالنا ہوگا۔ سندھ حکومت اس سلسلہ میں بھرپور پالیسی تشکیل دے رہی ہے سندھ حکومت کے گٹکا، مین پوری ، ماوا کھانے پر پابندی کی وجہ سے بہت فرق پڑا ہے۔ اسپارک اس سلسلہ میں بڑا کام کر رہی ہے ہم اس کے ساتھ ہیں۔ ایڈیشنل سیکریٹری لاء ڈپارٹمنٹ طاہرہ پیچو ہو نے کہا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں سب سے زیادہ کام ہوا ہے ۔ بچوں کے تحفظ کے حوالے سے ہم سے کہا گیا کہ شیشہ میں فلیور پینے پر پابندی نہ لگائی جائے مگر ہم نے کہا نہیں ہم شیشہ کو کسی بھی شکل میں نہیں بحال کریں گے اس سلسلہ میں جلد ہی پالیسی عوام کے سامنے ہوگی۔ پاکستان فٹبال ٹیم کے کپتان صدام حسین نے کہا کہ ہماری سوسائٹی اس لعنت سے بہت متاثر ہو رہی ہے ۔ ہمیں اپنے بچوں کو صحت مند سرگرمیوں کی طرف لانا ہوگا۔ خاص کر اسپورٹس کی سرگرمیاں بڑھانا ہونگی ۔ ہمیں سمر کیمپ لگانے چاہئیں اور اسکولوں کالجوں میں آگہی مہم کو مزید تیز کرنا ہوگا۔ شرکاء نے دو ڈھائی گھنٹے کے سیشن میں دلچسپی سے حصہ لیا اور اپنی تجاویز کے ساتھ اسپارک کے اقدام کو سراہا۔