اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے گلگت ایئر پورٹ پر استقبال کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آزاد جموں و کشمیر ، گلگت بلتستان پاکستان کے دل کے ٹکڑے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی لازوال قربانیاں رنگ لائیں گی۔ ریاست جموں و کشمیر کے عوام حق خود ارادیت کے ذریعے پاکستان کا حصہ بنیں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام اسلام ، پاکستان اور بہادری کی علامت،بھارتی جارحیت کے مقابلہ اور آزادی کی تحریک کے بیس کیمپ ہیں۔ 5 اگست 2019 ئ کو بھارتی فاشسٹ نریندر مودی نے ریاست جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت کے خاتمہ اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت سے فرار کے لیے انتہائی متنازع اقدام کرتے ہوئے بھارتی آئین سے 35-A 370 آرٹیکل کا خاتمہ کیا ، بھارتی قیادت ، پارلیمنٹ اور عدلیہ نے شرمناک فاشسٹ کردار ادا کیا۔ کشمیریوں نے فاشسٹ ہتھکنڈے مسترد کردیے اور پوری دنیا نے اسے تسلیم نہیں کیا۔ مودی دنیا میں تنہا اور ناپسندیدہ ہوگئے ہیں۔لیاقت بلوچ نے اعلان کیا کہ 5 اگست کو پورے ملک میں بھارت کے کشمیریوں پر ظلم ، جبر ، لاک ڈا?ن کا ایک سال مکمل ہونے پر ملک گیر یوم سیاہ منایا جائے گا۔ ملی یکجہتی کونسل نے پوری قوم سے اپیل کی ہے کہ بھر پور احتجاج کے ذریعے بھارت کی مذمت اور پاکستانی حکومت پر دبا? بڑھایا جائے کہ کشمیریوں کی مدد کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ بھر پور احتجاج کے ذریعے بھارت کی مذمت اور پاکستانی حکومت پر دبا? بڑھایا جائے کہ کشمیریوں کی مدد کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ 5 اگست سے پہلے اور بعد بھارتی ناجائز قابض فوج نے ظلم و تشدد ، قتل و غارت گری کی انتہا کردی۔ قیادت ، کارکنان ، نوجوانوں اور خواتین کو جیلوں میں ٹھونس دیا۔ آبادی کا تناسب بگاڑنے کے لیے آبادی اور ڈومیسائل جعلی بنیادوں پر بدلے جارہے ہیں۔ بھارت نے پہلے بھی ایسی کاروائیوں کا اقدام شروع کیا جس پر پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گیا اور اقوام متحدہ نے بھارت کو روک دیا۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ عوام کشمیریوں کے پشتی بان اور جہاد فی سبیل اللہ کے لیے تیار ہیں۔ عمران خان حکومت نے وقت ضائع کردیاہے۔ وزیراعظم صرف تقریر ، ٹویٹ اور بے جان احتجاج پر اکتفا کر رہے ہیں۔ جب مودی فاشزم انسانی المیہ برپا کر رہاہے ، حکومت پاکستان کا بھارت کو ہوائی راستہ دینا ، ہندوستان ٹریڈ کے لیے راہداری ، کلبھوشن کو ریمنڈ ڈیوس کی طرح رہا کرنے کا ارادہ بزدلی اور سنگ دلی کا اقدام ہیں۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی ، قانونی ، معاشی ، تعلیم و روزگار کے تمام حقوق دیے جائیں اورغیر جانبدارانہ انتخابات کا حق دیا جائے۔ کوئی ایسا اقدام نہ کیا جائے جس سے مقدمہ کشمیر کمزور پڑجائے۔